دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ آئینی استثنیٰ ہونے کے باوجود صدر عارف علوی پی ٹی وی حملہ کیس میں عدالت کیوں پیش ہو گئے ؟
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق جمعہ کے روز صدر مملکت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اچانک پیش ہوگئے ۔بعض وکلا سمجھے کہ صدر مملکت کسی دورے پر عدالت آئےہیں تاہم بعد میں حقیقت آشکار ہوئی کہ صدر عارف علوی نواز شریف دور میں بنائے گئے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں پیش ہوئےہیں ۔
یاد رہے کہ صدر مملکت کو آئینی طور پر مقدمات سے استثنیٰ حاصل ہوتا ہے ۔ پاکستانی سیاسی تاریخ میں آج تک کوئی صدر عدالت پیش نہیں ہوا۔ اس سے پہلے سابق صدر آصف زرداری پر بھی کئی مقدمات تھے تاہم این آر او ملنے کے بعد تمام مقدمات ختم ہوگئے ۔ بعد ازاں این آر او کالعدم قرار دیا گیا تو یہ مقدمات بحال ہوگئے۔
آصف زرداری کو حاصل آئینی تحفظ کے باعث ان کے خلاف اس دور میں کسی کیس کی سماعت نہیں ہوئی تاہم جیسے ہی وہ صدر کے عہدے سے سبکدوش ہوئے تمام مقدمات بحال ہوگئے اور وہ عدالت بھی پیش ہوتے رہے ۔
پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت کےد وران صدر کی روسٹرم پر آمد
صدراسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہو کر روسٹرم پرآئے اور جج سے مخاطب ہوئے انہیں اپنا صدارتی استثنیٰ ختم کرنے کا کہا۔ صدر عارف علوی نےجج محمد علی وڑائچ سے کہا کہ وہ عدالت میں پیش ہو کر ایک مثال قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ کوئی شخص چاہے کتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو، اس کو عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیے۔ صدر نے کہا کہ انہوں نےاسلامی تاریخ کا مطالعہ کیا ہے جس سے اندازہ ہوا کہ اسلام میں استثنیٰ کی کوئی گنجائش نہیں ۔ واضح رہے کہ صدر کی پیشی کےدوران سکیورٹی ہائی الرٹ رہی ۔ عدالتی راہداری بھی پولیس نے خالی کرالی کسی کو اندر جانے کی اجازت نہ دی گئی ۔