دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، لندن ۔ نواز شریف کی واپسی کا فائنل راؤنڈ،گرفتاری سے روکنے کے لئے اعلیٰ سطح کے رابطے ، رانا ثنا اللہ نے باعزت واپسی کا عندیہ دے دیا
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی "باعزت "وطن واپسی کی تیاریاں جاری ہیں ۔ ن لیگ عدم گرفتاری کےلئے راہ ہموار کر رہی ہے ۔ اس سلسلے میں قانونی پیچیدگیوں پر مشاورت میں تیزی آگئی ہے ۔ لندن میں دومختلف اجلاسوں کے دوران قانونی پہلوؤں پر تفصیلی بات چیت کی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق حکومت کے مقتدر حلقوں سے رابطے ہیں اور نواز شریف کی بحفاظت وطن واپسی پر بات چیت فائنل راؤنڈ میں ہے ۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف کی وطن واپسی میں قانونی موشگافیاں حائل ہیں جنہیں دور کرنے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں ۔ پارٹی قائد کی واپسی باعزت ہوگی ۔
جنرل باجوہ اور فیض مان چکے کہ دھاندلی سے عمران کو لانا غلطی تھی، رانا ثنا اللہ کا دعویٰ
راناثنااللہ نے کہا کہ نوازشریف نے گوجرانوالہ میں جو کہا اب وہ جنرل باجوہ اورجنرل فیض بھی مان رہے ہیں کہ دھاندلی سے عمران کو لانا ان کی غلطی تھی ، جس سے ملکی معیشت تباہ ہوئی اور ملکی وقار کو ٹھیس پہنچی ۔یہ تجربہ پاکستان کے لئے بھیانک خواب سے کم نہیں ۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ن لیگ الیکشن میں بھرپور تیاری کے ساتھ حصہ لے گی، نواز شریف نے الیکشن سے متعلق ابتدائی انتظامات اور معاملات پر مشاورت مکمل کر لی ہے ۔
قائد نے پاکستان میں بھی لوگوں سے ویڈیو لنک پر مشورہ کیا ہے ۔ پارلیمانی بورڈ سے متعلق نوازشریف نے نام تقریباً فائنل کر لیے ہیں، پارلیمانی بورڈ ہی فیصلہ کرے گا کہ کہاں سے کس نے الیکشن لڑنا ہے ، بورڈ کی صدارت میاں نوازشریف خود کریں گے۔ پارٹی ٹکٹیں دینے کا فیصلہ بھی نواز شریف ہی کریں گے ۔ الیکشن مہم کے لئے چھ سے سات رہنما استعفیٰ دے سکتے ہیں ۔