دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ پاکستان میں پھر سیلابی صورتحال ، اس سال بھی مناسب ڈیمز نہ ہونے سے سات لاکھ کیوسک پانی سمندرمیں گرے گا
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ملک بھر میں ایک مرتبہ پھر سیلابی صورتحال ہے ۔ پری مون سون اور پھر اس کے بعد مون سون بارشوں نے ملک بھر میں تباہی مچا دی ہے ۔ صرف لاہور میں ہی طوفانی بارش نے انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ۔ صبح سویرے شروع ہونے والی بارش سے نشیبی علاقے ڈوب گئے ۔ ہر طرف پانی ہی پانی دکھائی دیا۔ لکشمی چوک، ساندہ ، داتا دربار، لوہاری گیٹ سمیت اندرون شہر کے علاقے پانی میں ڈوب گئے۔
بعض علاقوں میں دو فٹ تک پانی جمع ہو گیا۔ دوسری جانب شمالی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنےسے گلیشئر پگھلنے کا عمل تیز ہو گیا ہے جس سے دریاؤں میں پانی کی صورتحال غیر معمولی دیکھنےمیں آرہی ہے ۔ سندھ ، چناب اور جہلم کے قریبی علاقوں میں الرٹ جاری ہو چکا ہے ۔
پانی کے بہاؤ میں اضافے کے ساتھ ہی منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد بڑھ گئی ہے ۔ تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1550 فٹ ہے اوراس وقت ڈیم میں پانی کی سطح 1512 فٹ ہوچکی ہے، 1531 فٹ کی سطح پر تربیلا ڈیم کے اسپیل ویز کھول دیئے جائیں گے۔
اسی طرح دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ تربیلا ڈیم میں اس وقت پانی کی سطح 1528فٹ ہے ۔ دریائے سوات اور کابل میں بھی طغیانی کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے ۔ گزشتہ سال کی طرح اس مرتبہ بھی مقامی افراد خوف کا شکار ہیں ۔ ہوٹل انڈسٹری مالکان پریشان دکھائی دے رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق اس مرتبہ بھی سیلابی پانی ڈیمز میں کم ذخیرہ ہونے کے باعث مختلف علاقوں کو اجاڑتا ہوا سمندر میں جا گرے گا۔