دی سپر لیڈ، کراچی ۔ سانحہ بلدیہ کیس،8سال بعدملزموں کو سزائےموت سنا دی گئی ۔ زبیر چریا اور رحمان بھولا کی سہولت کاری پر چار ملزموں کو عمر قید کی سزا ہوئی ۔
کراچی کی بلدیہ فیکٹری کیس کی آخری سماعت نے کل آٹھ سال لئے ۔ مجرم زبیر چریا اور رحمان بھولا کو سزائے موت کا حکم دیا گیا ۔ سہولت کاری پرفضل احمد ،ارشد محمود،علی محمد،فیکٹری مینجر شاہ رخ کو عمر قید کی سزا بھگتنا ہوگی جبکہ رؤف صدیقی کو عدم شواہد کی بناپربری کردیا گیا۔ ادیب خانم ،عمرحسن قادری اورڈاکٹ عبد الستار کو بھی بری کر دیا گیا۔ حماد صدیقی اور علی حسن قادری اشتہاری قراردیئے گئے ۔ کمرہ عدالت میں ورثا کی بھی بڑی تعداد موجود تھی ۔ اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے ۔
یہ بھی پڑھیئے:مانسہرہ میں قاری نے بچی کو زیادتی کے بعد جھاڑیوں میں پھینک دیا
رؤف صدیقی نے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سانحے کے تیسرے دن ہی وزارت سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ شروع دن سے ہی کہتا رہا بے گناہ ہوں ۔ اس مقدمے میں 200سے زائد پیشیاں بھگت چکا ہوں ۔ تفتیش میں بے گناہ قرار دیا گیا۔ شکر ہے عدالت سے انصاف مل گیا ۔ ترجمان ایم کیوایم نے کہا کہ رؤف صدیقی کی رہائی ثابت کرتی ہےکہ سانحہ بلدیہ سے ایم کیوایم پاکستان کاکوئی تعلق نہیں ۔