مانسہرہ میں قاری نےبچی کوزیادتی کےبعد جھاڑیوں میں پھینک دیا

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ۔ مانسہرہ میں قاری نےبچی کوزیادتی کےبعد جھاڑیوں میں پھینک دیا ۔بچی کی حالت ہسپتال میں تشویشناک ہے ۔ پولیس نے گھر پر چھاپہ مارا تو معلم نے اہل علاقہ کو اکسا کر الٹا پولیس پر حملہ کرا دیا۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق مدرسے کے معلم کی جانب سے چار سالہ بچی کو زیادتی کے بعد بے دردی سے پھینک دیا گیا۔ ایک راہگیر نے معلم کو پہچان لیا۔ مقامی افراد جمع  ہوئے اور بچی  کو تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچایا جہاں اس کی حالت بدستور خطرے میں ہے ۔

پولیس نے معلم کے گھر چھاپہ مارا تو اس نے اہل محلہ کو ڈھال بنا لیا۔ اہل علاقہ  نے ملزم کی  حمایت کرتے ہوئے  پولیس پر ہی حملہ کر دیا۔ پتھروں اور ڈنڈوں سے حملے کے باعث کئی اہلکا رزخمی ہو گئے ۔ پولیس کے مطابق واقعہ میجر ایوب روڈ پر پیش آیا ۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے قاری عبد الستار کی شناخت ہو گئی ہے ۔ محلے داروں کی مزاحمت کے باعث ملزم گھر سے غائب ہونے میں کامیاب ہوا۔

یہ بھی پڑھیئے:ہم ہر ڈکیتی کےدوران خواتین سے ریپ کی کوشش کرتے تھے

ڈی پی او مانسہرہ  نے سپر لیڈ نیوز کو بتایا کہ  متاثرہ بچے کے اہلخانہ بھی مشتعل ہیں ۔ دونوں فریقین آمنے سامنے ہیں ۔ پولیس حالات پر کنٹرول کرنے  کی کوشش کر رہی ہے ۔ ملزم کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا۔ مانسہرہ میں قاری نےبچی کوزیادتی کےبعد جھاڑیوں میں پھینک دیا ۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

مانسہرہ میں ہی ایک معلم نے 2019میں بھی بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا

مانسہرہ میں تعلیم القرآن نامی مدرسے میں ہی 28 دسمبر 2019 کو زیادتی کا ایک واقعہ ہوا جس میں قاری شمس الدین  نے دس سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

دو ہزار انیس میں اسی مدرسے کے معلم شمس الدین نے بھی ایک دس سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
فوٹو کریڈٹ :بی بی سی اردو

پولیس نے ملزم کو گرفتارکیا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ کئی مرتبہ پہلے بھی بچے کے ساتھ گھناؤنا کھیل کھیلتا رہا ہے جبکہ مدرسے کے باقی ساتھی اور معلم بھی اس جرم میں شامل رہے۔

ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ بدترین تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہےہیں ۔کم سن بچے کی آنکھوں پر بھی گھونسے مارے جاتے رہے جس سے اس کی بینائی بھی متاثر ہوئی ۔ اہل علاقہ کے مطابق اسی علاقے میں کئی ایسے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں مگر زیادہ تر رپورٹ نہیں ہوتے۔