سپر لیڈ نیوز، واشنگٹن ڈی سی ۔ سرحد پار کالعدم ٹی ایل پی کے گرد گھیرا تنگ ۔ افغانستان میں روپوش کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد وں کےخلاف اچانک آپریشن شروع کر دیا گیا۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق افغانستان میں روپوش کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےدہشت گردوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔ افغان میڈیا کے مطابق کالعدم جماعت کی سیاسی شوریٰ کا سربراہ مفتی خالد کنڑ صوبہ میں ہلاک ہو گیا ہے ۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ مفتی خالد کو دوران سفر ہلاک کیا گیا ۔ مفتی خالد کی لاش سڑک کنارے ملی ۔
مفتی خالد کاتعلق بونیر ضلع سوات سے تھا اور وہ ٹی ٹی پی ملا فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا۔ مفتی خالد 2008 میں انتخابی ریلی پر خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ اس حملے میں 36 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے تھے ۔مفتی خالد نے باچا خان یونیورسٹی اور پی اے ایف بیس بڈھ بیر میں دہشتگرد حملوں میں سہولت کار ی بھی دی تھی ۔ پاکستان کومطلوب ایک اور دہشت گرد عدنان رشید بھی افغان فورسز کی کارروائی میں شدید زخمی ہوا ہے جبکہ اس کے متعدد ساتھی زخمی ہیں ۔افغان میڈیا کے مطابق صوبہ پکتیا میں موجود دہشت گردوں کے گرد بھی آپریشن کیا جارہا ہے ۔ دوسری جانب افغان حکومت نے سرکاری طور پر کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں کیا ۔