دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، سکردو۔ سدپارہ ، سنوری اور پابلو کی لاشیں172روز بعد مل گئیں ،کے ٹو بوٹل نیک سے نیچے لانا بڑا چیلنج ، ساجد تاحال ٹیم کے ہمراہ کے ٹو پر ہیں ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ساجد سدپارہ اور ان کی ٹیم نے تاریخ رقم کر دی ہے ۔ گیارہ روزہ آپریشن میں پیر کے روز کامیابی مل گئی ہے ۔ ڈرون نے کے ٹو کے ڈینجر زون یعنی بوٹل نیک سے تین سو میٹر نیچے محمد علی سدپارہ ، جان سنوری اور پابلو موہر کی لاشیں تلاش کر لی ہیں ۔ الپائن پاکستان کے مطابق پیر کی دوپہر لاشیں تلاش کرنے کا آپریشن حسب معمول شروع کیا گیا۔ اس دوران ڈرون اڑایا گیا تو بیس منٹ کی پرواز میں ایک لاش کی جھلک دکھائی دی ۔ یہ لاش ناقابل شناخت تھی ۔
ٹیم کے مطابق یہ ممکنہ طور پر جان سنوری یا محمد علی سدپارہ کی لاش ہے ۔ تیسری لاش کی حالت قدرے بہتر ہے ۔ تینوں لاشوں کی شناخت کے بعدڈرون کی فوٹیج کا باریک بینی سے تجزیہ کیا گیا ۔ جس کے بعد ٹیم واپس بیس کیمپ پہنچ گئی ۔ ساجد سدپارہ نے وہاں سے گلگت حکومت کو اطلاع دی جس کے بعد یہ خبر میڈیا میں بریک کی گئی ۔
لاشوں کو نیچے لانا بڑا خطرہ ۔۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے ذرائع کے مطابق لاشوں کی شناخت کے بعد سب سے اہم چیلنج بوٹل نیک کے قریب پہنچ کر لاشوں کو نیچے لانے کا ہے ۔ الپائن پاکستان کے ذرائع کے مطابق یہ کام آسان نہیں ۔ تازہ دم ہو کر کل یا پرسوں ٹیم دوبارہ اوپر جانے کی کوشش کرے گی یوں سدپارہ ، سنوری اور پابلو کی لاشیں172روز بعد مل گئیں ،کے ٹو بوٹل نیک سے نیچے لانا بڑا چیلنج ہوگا۔
بیس کیمپ سے یہ تینوں لاشیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کی جائیں گی ۔ واضح رہے کہ رواں سال فروری میں کے ٹو سر کرنے کی کوشش میں علی سدپارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چِلی کے پابلو موہر لاپتہ ہوگئے تھے۔جس کے بعد تینوں کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی تھی