دی سپر لیڈ ڈاٹ کام، اسلام آباد۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی عدم موجودگی میں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کا معاملہ چار، چار ووٹوں سے ٹائی ہونے کے بعد مسترد ہوگیا۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بیرون ملک ہونے کے باعث رائے دینے سے قاصر رہے ۔ یوں جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ لانے کا فیصلہ مسترد ہو گیا۔ ان کے حق اور مخالفت میں چار، چار ووٹ آئے ۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس عمر عطا بندیال، اٹارنی اور وزیر قانون فروغ نسیم نے جسٹس عائشہ ملک کے نام کی حمایت کی جب کہ جسٹس مقبول باقر، جسٹس سردار طارق مسعود، پاکستان بار کونسل کے نمائندے اور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) دوست محمد نے جسٹس عائشہ ملک کی بطور جج سپریم کورٹ تعیناتی کی مخالفت کی ۔ یوں یہ معاملہ ٹائی ہوگیا اور تکنیکی طور پر خارج ہوگیا۔ اس طرح ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ نہ آسکیں۔ اہم معاملہ یہ ہے کہ یہ اجلاس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی عدم موجودگی میں ہوا ہے ۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ میں جج کی تقرری کے لیے ہائیکورٹ کے جج کے نام کی سفارش کرتے ہیں جس کی جوڈیشل کمیشن سے منظوری لی جاتی ہے ۔ واضح رہے کہ جسٹس عائشہ ملک کے نام کی بھی چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے سفارش کی گئی تھی