دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ دیکھنا ہوگا ارشد شریف کس کے کہنے پر باہر گئے اور اس معاملے پر کون فائدہ اٹھا رہا ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر کی نجی ٹی وی سے گفتگو میں موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کر دیا گیا۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ارشد شریف کے معاملے پر جامع تحقیقات ہونی چاہئیں ۔ ارشد شریف ایک سینئر صحافی تھے اور اپنے پروفیشن سے انتہائی مخلص تھے ۔ وزیراعظم نے کینیا کے صدر سے رابطہ کیا ہے ۔ دفتر خارجہ بھی کینین حکام سے مسلسل رابطے میں ہے ۔ کینیا کی پولیس نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے غلط فہمی کی بنیاد پر گولی چلائی ۔ ایسے میں یہاں پراپیگنڈا کیا جارہا ہے ۔ دیکھنا ہوگا آخر کس نے ارشد شریف کو بیرون جانے پر مجبور کیا ؟ اس معاملے سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے ؟
انہوں نے کہا کہ پاک فوج مکمل تحقیقات چاہتی ہیں ۔ اسی لئے وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے جس میں کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شفاف تحقیقات ہوں اور حقائق سامنے آسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات کیا نہیں ہونی چاہئیں کہ ارشد شریف کو باہر جانے کا کس نے کہا ؟میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ معاملے کی انکوائری بہت ضروری ہے مگر پراپیگنڈا کرنے والوں کےخلاف کارروائی کی جانی چاہیے ۔