ایک ہفتے کی خاموشی کے بعد سعودی عرب کا بڑا بیان سامنے آگیا۔ سعودی حکومت نے امارات اور اسرائیل امن معاہدے پر اپنا ردعمل دے دیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جب تک فلسطین کیساتھ امن قائم نہیں ہوتا تب تک سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم نہیں کرےگا۔
سعودی عرب نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کو تسلیم کرنےسے انکار کردیا۔
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ آبادکاری سے متعلق اسرائیل کا یک طرفہ رویہ امن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
جب تک فلسطینیوں کیساتھ امن قائم نہیں ہوتاسفارتی تعلقات ممکن نہیں ۔
برلن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں صورتحال بہتر ہونے کی خواہش کا اظہارکیا۔
انہوں نے کہا کہ امارات اور اسرائیل کا معاہدہ امن کی راہ میں اگر معاون ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کو خوشی ہے ۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کےدرمیان معاہدے کو ترکی اور ایران نے مستردکیا ہے ۔
امریکا سمیت کئی ممالک نے اس پر اطمینا ن کا اظہار کیا ۔ اس حوالے سے امریکی صدر نے کہا تھا کہ یہ تاریخی معاہدہ ہے ۔
دنیا اس معاہدے سے خوش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا دونوں ممالک کو خراج تحسین پیش کرتاہے ۔
امید ہے اس سے خطے کی ترقی کی راہ ہموار ہوگی
پاکستان نے اس حوالے سے متحاط ردعمل دیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان فلسطینوں کے حقوق کے تحفظ پر زور دیتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام پاکستان سمیت دنیا کے کئی مسلم ممالک کا مطالبہ ہے ۔
دفتر خارجہ نے واضح طور پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی آپشن سختی سے مسترد کی ۔
وزیراعظم عمران خان نے بھی ایک انٹرویو میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیوں پر وضاحت دی ۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔