سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی کی بارش کا معاملہ زیر غور آتےہی حکومتی اور اپوزیشن رہنما آمنے سامنے آگئے ۔ نصرت سحر عباسی نے حکومتی کارکردگی پر روایتی تنقید کی ۔
انہوں نے کہا کراچی ڈوب گیا ہے حکومت کہیں نظر نہیں آرہی ۔ بتایا جائے کی ایم سی اور بلدیہ کے علاقے کس کے ماتحت ہیں ؟ فنکشنل لیگ کی رہنما نے وزیراعلیٰ سندھ کو بھی الزام دیا ۔
اس دوران حکومتی بنچوں سے نعرے بازی شروع ہو گئی ۔ دیکھتے ہی دیکھتے ایوان میں روایتی تکرار دیکھنے میں آئی ۔ اس موقع پر نصرت سحر عباسی اور ڈپٹی سپیکر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
ڈپٹی سپیکر نے کہا آپ کےسوالات غیر متعلقہ ہیں ۔ آپ سنجیدہ نہیں، تقریر کرنے کے بجائے سوال پوچھیں۔ تکرار کے بعد نصرت سحر عباسی کا مائیک بند کرا دیا گیا۔