دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی ۔ ناراض طالبان سے معاملات طے کرنے کا مشن ، شاہ محمود اور جنرل فیض پھر کابل پہنچ گئے ، عبوری وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق حالیہ طالبان سرد مہری پر ایک مرتبہ پھر گلے شکوے دور کرنے کے لئے عمران خان انتظامیہ حرکت میں آگئی ۔ وزیراعظم عمران خان نے ڈی جی آئی ایس آئی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو کابل بھجوا دیا جہاں انہوں نے اہم ملاقاتیں کی ہیں اور باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ ان ملاقاتوں میں بارڈر مینجمنٹ کے تنازعات کا حل اولین ایجنڈا تھا۔ شاہ محمود اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملاحسن اخوند سے ملاقات کی ۔ اس اہم ملاقات میں پاکستان نے بارڈر مینجمنٹ پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا طالبان فورسز کا پاکستان سے ناروا سلوک زیر غور آیا جبکہ پی آئی اے کے سٹیشن ماسٹر کو دو گھنٹے تک یرغمال بنانے پر بھی بات ہوئی ۔
شاہ محمود قریشی نے پی آئی اے کی پروازیں بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ بعد میں اسلام آباد واپسی پر شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کی اور دورے کی روایتی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیر پا امن اوراستحکام کا خواہاں ہے۔پاکستان انسانی بنیادوں پر افغان بھائیوں کی مدد کیلئے پر عزم ہے۔تجارت کے فروغ اور کارگو کی آمدورفت کے لیے کوشاں ہیں۔ جذبہ خیرسگالی کے تحت اشیائےخورونوش اور ادویات کی شکل میں انسانی امداد بھجوائی یہ کام مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ اس موقع پر انہوں نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم آفس کے وژن کی ترجمانی کی اور دنیا کو مشورہ دیا کہ طالبان کی مدد کی جائے ۔