آخری گیندتک لڑنےکی پالیسی جاری،صدرعارف علوی نے انتخابی اصلاحات بل اورنیب آرڈیننس پردوسری باراعتراض لگادیا،دونوں بل مزاحمت کےباوجودقانون کاحصہ بن گئے

وقت اشاعت :18جون2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ آخری گیندتک لڑنےکی پالیسی جاری،صدرعارف علوی نے انتخابی اصلاحات بل اورنیب آرڈیننس پردوسری باراعتراض لگادیا،دونوں بل مزاحمت کےباوجودقانون کاحصہ بن گئے

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق صدر عارف علوی کی طرف سے حکومت کے ہر بل اور فیصلے پر مزاحمت کی پالیسی میں فرق نہیں آیا۔ انتخابی اصلاحات بل اور نیب آرڈیننس میں ترمیم کے معاملے پر بھی صدارتی کیمپ سے اعتراض لگ گیا۔ صدر مملکت نے  دونوں بلز کی توثیق نہ کرنے کاعندیہ دیا جس کے بعد دونوں بلز پر اعتراض عائد کر دیئے گئے ۔

 انتخابی اصلاحات بل پر صدر کی توثیق کے لیے مدت  ختم ہو چکی ہے ۔ بلز کی  عدم منظوری پر صدر مملکت وزیراعظم کو خط  لکھ چکے ہیں ۔ اس سے قبل بھی صدر مملکت نے وزیراعظم کو خط لکھ کر بلز کی منظوری پر اعتراضات اٹھائے تھے ۔ انتخابی اصلاحات ایکٹ اور نیب آرڈیننس میں پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے ذریعے  منظوری حاصل کی گئی تھی ۔

ذرائع کے مطابق  دوسری مرتبہ بھی صدر کی جانب سے سمری مسترد کرنے پر وزیراعظم آفس کا فیصلہ مقدم ہوتا ہے اور پارلیمان  کو حاصل اختیارات کے تحت سمری  یا بل قانون کا حصہ بن جاتا ہے ۔