خان کے دو اہم کھلاڑی ریٹائرڈ ہرٹ کیوں ہوئے؟

ندیم چشتی ، اسلام آباد

حکومتی ٹیم میں ایک ہی روز دو بڑے استعفے آنے سے  سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے ۔ کیا وزیراعظم نے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے ؟ یہ وہ سوال ہے جو  مختلف حلقوں میں گونجنے لگا ہے ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا اور معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس اپنےعہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں ۔

میں تو وزیراعظم کی درخواست پر ڈبلیو ایچ او چھوڑ آیا:ظفر مرزا

  سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام نے  ڈاکٹرظفر مرزا  نے کہا کہ ان پر مسلسل تنقید کی جارہی تھی ۔کام میں رکاوٹیں درپیش تھیں ۔ بعض مواقع پر کام سے روکا گیا۔  

ظفر مرزا تعیناتی کےبعد سے ہی تنازعات کا شکار رہے

 ایسے میں عہدے سے الگ ہو رہے ہیں ۔ خوشی اس بات کی ہے کہ  اس وقت استعفا دیا  ہے جب ملک میں کورونا کے کیسز کم ہو رہے ہیں ۔انہو ں نے کہا  ملک میں شعبہ ہیلتھ کو ان سے بہتر کسی شخص کی ضرورت ہے ۔

فوٹو کریڈٹ: ظفر مرزا ٹویٹر اکاؤنٹ

اس موقع پر ظفر مرزا نے ڈھکے چھپے الفاظ میں اپنے دل کی بات بھی کہہ دی ۔ انہوں نے کہا  وزیراعظم کے خود رابطہ کرنے پر  ڈبلیوایچ او چھوڑ کر پاکستان آیا تھا۔

تانیہ ایدروس کیا کہتی ہیں ؟

دوسری جانب  تانیہ ایدروس نے ٹویٹ  کیا کہ  دہری شہریت پر ان پر سوالات اٹھائے جارہے تھے ۔ جس کے بعد استعفے کا فیصلہ کیا۔ آئندہ جب بھی ضرورت پڑی وطن کے لئے حاضر ہو جاؤں گی ۔

فوٹو کریڈٹ: تانیہ ایدروس ٹویٹر

 مجھ پر ہونے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان کے وژن پر اثر انداز ہو رہی تھی، عوامی مفاد مد نظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم کو استعفیٰ پیش کیا ہے ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کی تعمیر جلد ہوگی ۔

اپنی بات کو جاری رکھتےہوئے انہوں نے کہا کہ اس وژن میں اپنا کردار ادا کرنے کے مقصد کے ساتھ ہی پاکستان واپس آئی تھی ۔ میں پاکستانی ہوں اور ہمیشہ رہوں گی۔

استعفے کے ساتھ تانیہ ایدروس نے وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کیا ۔

تانیہ ایدروس پر کیا الزامات ہیں ؟

تانیہ ایدروس کے استعفے کے پیچھے کچھ بڑے انکشافات ہوئے ہیں ۔ تحقیقات کےد وران  تانیہ ایدروس کی ایک “ڈیجیٹل پاکستان فاونڈیشن “کے نام سے این جی او  کا پتہ لگا ہے ۔ جس پر بے ضابطگیوں  کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں ۔

تانیہ کی یہ این جی او رجسٹرڈ  ہے مگر مالی معاملات اور فنڈنگ میں گھپلوں  کے شواہد کے بعد ان سے باز پرس بھی کی گئی ۔

 جہانگیرترین بھی تانیہ ایدروس کی  این جی او کے ڈائریکٹرتھے تاہم اس حوالے سے ان کے این جی او کے کردار کی تفصیلات دستیاب نہیں ۔

تانیہ ایدروس کے خلاف بیرون ملک فنڈنگ کے حوالے سے تحقیقات بھی شروع کی گئیں ۔ تانیہ ایدروس  پر ایک یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی این جی او ” ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن” کو ایس ای سی پی میں بطور پرائیویٹ کمپنی رجسٹرڈ کروایا تھا۔

قانون این جی او کو اس طرز رجسٹریشن کی اجازت نہیں دیتا۔ تحقیقات میں تانیہ ایدروس تسلی بخش جوابات بھی نہ دے سکیں ۔