دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، واشنگٹن ڈی سی۔ ترکی نے بھی خارجہ پالیسی بدل لی ، سعودی عرب سے تعلقات کی بہتری کے لئے بڑا قدم اٹھا لیا۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ترکی نے جمال خشوگی کے قتل کے بعد سے سرد مہری کے شکارتعلقات کو نئی جہت دینے کی ٹھان لی ہے ۔ اس سلسلے میں اہم اعلان کے بعد عملی طور پر سفارتی تعلقات مضبوط کرنے کی کوششیں شروع کردی گئیں ۔ جمال خشوگی کیس کا ٹرائل سعودی عرب منتقل کرنے کا فیصلہ ہو گیا ۔
چار سال پہلے واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ سعودی صحافی جمال خشوگی استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں قتل ہو گئے تھے ۔ اس کیس کی تحقیقات اور ترک حکام کے بیانات نے سعودی حکومت کو ناراض کردیا تھا۔ خاص طور پر محمد بن سلمان ترک حکومت کے خلاف ہو گئے اور تعلقات نچلی سطح پر لانے کی اجازت دے دی ۔
سعودی عرب نے ترک مصنوعات کا بھی بائیکاٹ کر دیا تھا ۔اسی طرح سعودی عرب کے لئے ترکی کی برآمد ات بھی 90فیصد تک گر گئیں ۔ دو سال پہلے ترکی کی عدالت میں 27 سعودی شہریوں کا ان کی غیرحاضری میں ٹرائل شروع کیا گیا تھا ۔اس کیس میں سرکاری پراسکیوٹر نے ٹرائل روک کر کیس سعودی عرب منتقل کرنے کی درخواست کردی ۔
عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے وزارت انصاف سے رائے مانگ لی جس من و عن منظور کر لیا گیا۔ اس طرح کیس سعودی عرب منتقل کر کے تمام ملزموں کو کلین چٹ دیتے ہوئے سعودی عرب کو علامتی پیغام بھجوا دیا گیا ۔واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2020 میں جمال خشوگی قتل کیس میں آٹھ ملزموں کو قید کی سزائیں سنائی تھیں