اسلام آبادمیں سابق سفیرکی بیٹی قتل،ملزم کےدوران حراست اہم انکشافات

وقت اشاعت :22جولائی2021

ندیم چشتی ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ اسلام آبادمیں سابق سفیرکی بیٹی قتل،ملزم کےدوران حراست اہم انکشافات ، ملزم ظاہر شاہ نے آئس کا  نشہ کر رکھا تھا۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ  کام کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں سابق سفیر کی بیٹی اٹھائیس سالہ  نور مقدم کو قتل کرنے والے ملزم ظاہرجعفر نے دوران حراست اہم انکشافات کئے ہیں ۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے قتل کا اعتراف جرم کر لیا ہے ۔ اس اقبالی بیان  کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے پولیس ریمانڈ ختم ہونے پرملزم کو  عدالت پیش کیا جائے گا جہاں اس کا مزید ریمانڈ مانگا جائے گا۔ پولیس ذرائع نے دی سپر لیڈڈاٹ کام کو بتایا  ہے کہ ملزم ممکنہ طور پر آئس نشے کا عادی ہے ۔ واردات کے بعد وہ لاش کو ٹھکانے لگانا چاہتا تھا۔ سفاک ملزم لاش کے ٹکڑے کر کے بوری میں ڈال کر نالے میں پھینکنے کا ارادہ رکھتا تھا۔

پولیس  نے واردات کی اطلاع دینے والے مخبر کا نام صیغہ راز میں رکھا ہوا ہے تاہم معلوم ہوا ہے کہ اطلاع دینے والا ظاہر کا کوئی دوست ہی تھا جو جانتا تھا کہ نور مقدم اسی کے گھر میں موجود ہے ۔ پولیس کے مطابق نور مقدم کی ظاہر سے دوستی تھی ۔ دونوں خاندانوں کا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا بھی تھا۔ ان کی دوستی کو دونوں خاندان  جانتے تھے

وقوعہ کے روز ملزم نور سے مسلسل رابطے میں رہا

واردات سے ایک دن پہلے ملزم نے نور مقدم کو ورغلا  کر ساتھ چلنے کا کہا تھا جس پر نور مقدم نے اپنے گھر بتایا کہ وہ دو روز کے لئے لاہور جارہی ہے ۔  وقوعہ کی رات اچانک معلوم ہوا کہ وہ اسلام آباد میں ہی تھی اور ظاہر کے گھر ہی تھی ۔ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے بتایا کہ انیس جولائی کو قربانی کا جانور لینے گھر سے نکلے جبکہ ان کی اہلیہ بھی گھر نہیں تھیں۔ اس دوران جب گھر پہنچا تو نور گھر پرنہ ملیں  ۔ ان  کو فون کیا مگر موبائل بند ملا۔ کچھ دیر بعد ہی نور کی کال آئی اور اس نے کہا کہ وہ لاہور جارہی ہے ۔ دو روز بعد آئے گی ۔ اسی روز رات دس بجے تھانہ کوہسار سے فون آیا کہ آپ کی بیٹی کو قتل کر دیا گیا ہے ۔ تھانے آجائیں ۔

پولیس شوکت مقدم کو اس کے بعد اپنے ساتھ لے کر ایک گھر میں گئی جہاں ان کی بیٹی کی لاش موجود تھی جبکہ اس کا سر دھڑ سے الگ تھا۔ اس سےپہلے پولیس ملزم کو وہاں سے گرفتار کر کے تھانے منتقل کر چکی تھی ۔

وقوعہ کے روز پولیس نے کیا دیکھا ؟

تھانہ کوہسار پولیس کے مطابق انہیں انیس جولائی کی رات آٹھ بجے کے قریب ایک شخص کی کال موصول ہوئی ۔ اس شخص نے بتایا کہ ایک لڑکی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا ہے جبکہ قاتل موقع  پر موجود ہے پولیس نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے ریڈ کی ۔ اس دوران گھر کے ایک کمرے سے ایک لڑکی کی برہنہ حالت میں لاش ملی جس کا سر دھڑ سے الگ تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق سر جسم سے کچھ دور پڑا تھا جبکہ کمرےمیں خون بکھرا پڑا تھا۔ پولیس نے موقع سے ایک شخص کو گرفتار کرلیا جس کی شناخت ظاہر جعفر کےنام سے ہوئی ۔ ملزم کو گرفتار کر کے عدالت پیش کیا گیا جہاں اس کا جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا۔ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے ۔