امریکا میں جشن آزادی پھیکا پڑ گیا

امریکا میں یوم آزادی کے روز بھی  سیاہ فام شہری کے قتل پر مظاہروں کا زور رہا۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ وائٹ ہاؤس کے سامنے امریکی پرچم نذر آتش کر دیا گیا جس پر امریکی میڈیا نے تبصروں کی بھرمار کر دی ۔

  بلیک لائیو میٹر کے مظاہرین نے دیوانہ وار نعرے لگائے ، پلے کارڈز اٹھا کر ٹرمپ کو مستعفی ہونے کی وارننگ دی جبکہ  بعض  مقامات پر  یہ مظاہرے پر تشدد رنگ اختیا کر گئے ۔بالٹی مور میں مظاہرین نےکولمبس کامجسمہ ہی گرا کر اپنے غصے کا اظہار کیا ۔ اسی طرح سیاٹ شہر میں بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا اس دوران ایک گاڑی مظاہرین پر چڑھ دوڑی جس سے ایک خاتون ہلاک ہوگئی ۔ بڑھتے مظاہروں کے باوجود صدر ٹرمپ  نے   احتجاج کو  انتہا پسندوں کی دہشت گردی قرار دے دیا  اور مظاہرین کا مقابلہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ دوسری جانب کورونا وائرس کی وجہ سے یوم آزادی کی تقریبات منسوخ کر دی گئیں ۔