قاسم چوہان، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام، کراچی ۔ کیا عمران خان ہولناک تصادم کے کھیل کا فیصلہ کر چکے ؟فوج کا نام لئے بغیر تحقیقات کا مشورہ ، جلسے میں خطاب کے دوران پھر سازش کا لفظ استعمال کیا ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق عمران خان نے کراچی جلسے سے خطاب میں ایک مرتبہ پھر ڈی جی آئی ایس پی آر کے دعوے کو رد کر دیا۔ انہوں نے حکومت کے جانے کو پھر امریکی سازش کے کھاتے میں ڈالا۔ اس مرتبہ ڈونلڈ لو کا نام لے کر سازش کا دعویٰ کیا ۔ ڈونلڈ لو کی پاکستانی سفیر سے ہونے والی مبینہ گفتگو کاحوالہ دیتے ہوئےسفارتی مراسلے کی تفصیلات شرکا کو بتا دیں ۔ عمران خان نے کہا امریکا نے سازش کر کے میر جعفر کو مسلط کردیا۔ڈونلڈ لو نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی ۔ ڈونلڈ نے درحقیقت ایک منتخب پاکستانی وزیراعظم کو وارننگ دی ۔امریکی عہدیدار نے کہا عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کر دیا جائے گا۔پھر اچانک پلان بنا اور ہمارے ارکان منحرف ہوگئے ۔ ہمارے اتحادی بھی ہمارا ساتھ چھوڑ گئے ۔
یورپ اور امریکا کو سب سے زیادہ جانتا ہوں :عمران خان
عمران خان نے الزام لگایا کہ بیس پچیس کروڑ روپے ان کی جیبوں میں چلے گئے۔ ڈپٹی سپیکر نے رولنگ دی مگر سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں تکلیف ہوئی ۔عدالت نے ووٹنگ کی تاریخ اور وقت بھی دے دیا ۔رات بارہ بجے عدالتیں کھولنے کے فیصلے سے مجھے عمر بھر تکلیف رہے گی ۔ مجھے پہلے معلوم تھا میچ فکس ہو گیا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ وہ امریکا، یورپ کو سب سے زیادہ جانتے ہیں ۔ چیری بلاسم سے پالش کرو تو یہ لوگ عزت نہیں کرتے ۔ میں اینٹی امریکا، بھارت یا اینٹی یورپ نہیں مگر غلامی قبول نہیں ۔
عمران خان نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ ہو سکتا ہے ایکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس میں ان کے خلاف فیصلہ دے دیا جائے مگر وہ عوام کی عدالت میں موجود رہیں گے ۔انہوں نے ممکنہ انتقامی کارروائیوں سے بھی آگاہ کیا اور جلسے کے شرکا سے مزاحمت کرنے کی یقین دہانی لی ۔
عمران خان کی تصادم کی پالیسی کتنی ہولناک ہو سکتی ہے ؟
دی سپرلیڈ ڈاٹ کامسے گفتگو میں تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان پہلے ہی سیکرٹ سروسز ایکٹ کی خلاف ورزی کر چکے ہیں ایسے میں اب لگ رہا ہے کہ وہ عوامی جلسوں کا سہارا لے کر تصادم کو ہوا دینا چاہتے ہیں ۔ وہ کسی صورت عدالتی فیصلہ مان نہیں رہے ۔ یہی نہیں وہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھی للکار چکے ہیں ۔
سب نے دیکھا ڈی جی آئی ایس پی آر نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا تھا کہ امریکی سازش نہیں ہوئی مگر عمران خان اس بات پر مصر ہیں کہ یہ سازش ہی ہے اور ان کی حکومت کو گرانے کے لئے پیسہ لگایا گیا ، امریکی سفارتخانے میں ان کے منحرف ارکان کو بھی بلوایا گیا ۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کروڑوں روپے بطور رشوت دیئے گئے ۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ عمران خان کے پاس ان تمام دعوؤں کا ایک بھی ثبوت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی تصادم کی پالیسی کا الٹا ان کو ہی نقصان ہو رہا ہے ۔ کتنے جلسے کر لیں گے ؟ بڑے شہروں میں اگر بیس سے تیس ہزار لوگ بھی ان کے جلسے میں آتے ہیں تو کوئی بڑی بات نہیں ۔ یہ تصادم کی پالیسی عمران خان کے لئے ہی ہولناک ہے ۔