عمران خان کی سابق ملکی عسکری پالیسی پر کڑی تنقید، امریکا کا ساتھ دینے سے صاف انکار

وقت اشاعت :1جولائی2021

سپر لیڈ نیوز ، واشنگٹن ڈی سی ۔ عمران خان  کی سابق ملکی عسکری پالیسی پر  کڑی تنقید، امریکا کا ساتھ دینے سے صاف انکار ،امریکا  کا ساتھ دینے پر اپنی ہی فوج کی پالیسی کو غلط قرار دے دیا۔

 سپر لیڈ نیوز کے مطابق  وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران ابہام دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے افغان پالیسی کی وضاحت کردی۔ انہوں نے ماضی میں پاکستانی فوج کی کارکردگی کو نام لئے بغیر تنقید کا نشانہ بنایا اور امریکا کا ساتھ دینے کو سنگین غلطی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم امن کے شراکت دار بنیں گے  جنگ کے نہیں ۔امریکی جنگ میں شرکت  غلط تھی ۔ سالمیت  اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ ہم نے بہت قربانیاں  دیں ۔ کیا امریکا نے کبھی اعتراف کیا ؟ہماری قربانیوں  پر تعریف کے بجائے ہمیں برا بھلا کیا گیا۔ دوغلا ہونے کا طعنہ ملا۔ مشرف نے اپنی کتاب میں لکھا۔ ہم نے امریکاسے پیسے لے کر اپنے لوگوں کو حوالے کیا۔ ہم اتحادی تھے۔ ہم پر بھی بمباری کی گئی ۔کوئی ہمیں بتائے کہ کیا کوئی اپنے اتحادی پر بھی ڈرون حملہ کرتا ہے؟ مغربی اقوام اب رویہ بدل لیں ۔  امریکا اب  طالبان سے مذاکرات کی بات کر رہا ہے ۔ میں نے سوالات اٹھائے تھے تو مجھے طالبان خان کہا گیا۔   ایبٹ آباد آپریشن پرسر شرم سے جھک گئے ۔ اسامہ بن لادن کی موجودگی پر بہت شور اٹھا۔