دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، لاہور۔ آڈیو لیکس ہو رہی ہیں کیا کہیں گے :چیف جسٹس سے صحافی کا سوال ، آپ بس دعا کریں ، جسٹس عمر عطا بندیال کا جواب، لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے محتاط رویہ اختیار کیا۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق لاہور میں تقریب سے خطاب کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان باہر آئے توصحافیوں نے سوالات شروع کر دیئے ۔ اسی دوران ایک صحافی نے سوال کر دیا کہ ججز کی آڈیو لیکس ہو رہی ہیں ۔ اس پر آپ کیا کہیں گے ؟ اس سوال پر چیف جسٹس آف پاکستان نے جواب دیا آپ بس دعا کریں ۔ ساتھ ہی چیف جسٹس صحافیوں کو منہ پر انگلی رکھ کر خاموش رہنے کا اشارہ کرکے وہاں سے روانہ ہو گئے ۔ موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے صحافیوں کو پیچھے ہٹا دیا۔
اس سے قبل اپنے خطاب کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے معاملات سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ۔ معاملات کو بات چیت سے حل کرنا چاہیے۔ہمیں بتایا گیا سیاسی جماعتوں میں مذاکرات جاری ہیں۔ہم ان کی سپورٹ کیلئے موجود ہیں،دوسری صورت میں ہمارا فیصلہ موجود ہے۔اگر کوئی فیصلہ چیلنج نہیں ہوتا تو وہ حتمی ہوتا ہے۔بنیادی انسانی حقوق پر فیصلہ کرنا سپریم کورٹ کا اختیار ہے۔آئین کا تحفظ کرنا ہمارا بنیادی فرض ہے۔عدالتیں ایگزیکٹو آرڈر پاس نہیں کرسکتیں ۔ عدالتوں کے فیصلوں کی اخلاقی اتھارٹی ہوتی ہے۔ ہر شخص قانون کے تابع ہے ۔