الزامات کےباوجودعاصم باجوہ کیسےسی پیک سنبھال سکتےہیں؟نوازشریف نے گوجرانوالہ جلسے سے خطاب میں کہا کہ نیب کو عاصم باجوہ کے خلاف تحقیقات کرنی چاہیے تھیں۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق گوجرانوالہ جلسےسے نوازشریف نے رات گیارہ بجے خطاب کیا ۔ انہوں نے آئین شکن عسکری حکام پر نکتہ چینی کی اور ووٹ کو عزت دینے کامطالبہ کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ عاصم سلیم باجوہ کےخلاف اثاثوں کاکیس کیوں نہیں بنایا گیا؟کوئی سول ہوتا تو اب تک جیل میں ہوتا۔ نیب بھی خاموش ہے آخر کیوں ؟اتنے الزامات کے باوجود عاصم باجوہ کیسے سی پیک سنبھال سکتےہیں ؟ نواز شریف نے کہا کہ کیا کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں ؟
یہ بھی پڑھیے:وزیراعظم نےوکلاکی تقریب میں کیوں شرکت کی؟سپریم کورٹ برہم
انہوں نے کہا کہ یکطرفہ نظام انصاف اور احتساب آخر کب تک چلتا رہے گا؟ملک میں متوازی دو حکومتیں چل رہی ہیں ۔ماضی میں بھی قانون شکن فوجی آمر سول نمائندوں کو غدار قرار دیتے آئے ہیں ۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ۔
صحافیوں کواٹھالیاجاتاہے،کوئی پوچھنےوالا نہیں،نواز
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ جو ہوا پوری دنیا نے دیکھا ۔ کیا کوئی سوال نہیں اٹھائے گا؟میڈیا کی آواز دبائی جارہی ہے ۔ صحافیوں کو دن دیہاڑے اٹھا لیا جاتا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ؟
نواز شریف نے اپنی تقریر میں ڈی جی آئی ایس آئی پر بھی سنگین الزامات لگائے ۔ انہوں نے جنرل فیض حمید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب آپ کے ہاتھوں سے ہوا ہے ۔ اگر مجھے غدار کہنا ہے تو شوق سے کہیں ۔ اشتہاری دلوانا ہے تو بے شک دلوا دیں یہاں تک کے اثاثے بھی ضبط کر لیں ۔
جھوٹے مقدمات ہم برداشت کر رہے ہیں لیکن میں مظلوم عوام کی آواز بنتا رہوں گا ۔ ووٹ کو عزت دلوا کر دم لوں گا۔ کوئی طاقت مشن سے پیچھے نہیں ہٹا سکتی ۔ نوازشریف نے اس موقع پر ہاتھ اٹھا کر جلسہ گاہ کے شرکا سے حلف لیا ۔ پوچھا کہ کیا آپ میرا ساتھ دو گے ؟ جس پر عوام کا جوش و خروش دیدنی نظر آیا۔