زلزلہ فرانس کےبجائےترکی میں کیسےآگیا؟ بے ساختگی میں ایک ترک مذہبی سکالر کا ٹی وی پر تبصرہ وائرل ہو گیا۔ زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق سات اعشاریہ صفر کے زلزلے نے ترکی کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ سب سے زیادہ نقصان ترک شہر ازمیر کا ہوا ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے تجاوز کر چکی ہے ۔ ازمیر میں ملبے کے نیچے سے 18 گھنٹے بعد ماں اور تین بچوں کو زندہ باہر نکال لیا گیا۔زلزلے سے منہدم ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے ۔شہر میں تیس عمارتیں مکمل تباہ ہو چکی ہیں۔ شہری ملبے تلے اپنے پیاروں کو زندہ دیکھنے کے لئے بے تاب ہیں۔
ترک صدر اردوان کے مطابق حکومت زلزلے سے متاثرہ افراد کی ہر ممکنہ مدد کرے گی ۔ پاکستان نے بھی ترکی میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ترک میڈیا نقصانات کےحوالے سے رپورٹس جاری کر رہا ہے جبکہ سرکاری ٹی وی پر لمحہ بہ لمحہ کی کوریج کی جارہی ہے ۔ ایسے میں ایک ترک ٹی وی پر ایک مذہبی سکالر کا جملہ وائرل ہوا ہے ۔
مذہبی سکالر نے ٹی وی پر دوران گفتگو کہا کہ زلزلہ تو فرانس میں آنا چاہیے تھا جہاں گستاخانہ خاکے شائع کر کے اللہ کے غضب کوبھڑکا یا گیا مگر زلزلہ فرانس کےبجائےترکی میں کیسےآگیا؟ اس جملے پر سوشل میڈیا پر بھی بعض تبصرے سامنے آئے ہیں ۔
دوسری جانب گستاخانہ خاکوں پر ترک صدر کی بیان بازی بھی تھم گئی ہے ۔صدارتی آفس کےمطابق طیب اردوان زلزلے کے نقصانات اور ریلیف کے کاموں کو مسلسل مانیٹر کر رہےہیں۔