پیرس میں پرتشددہنگامےکیوں ہورہےہیں؟ مظاہرین نے ایک بینک سمیت کئی عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی ۔ پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیلز برسا دیئے ۔
فرانس میں نیا سکیورٹی قانون ملک میں رہائش پذیر افریقی باشندوں ، مسلمانوں اور تارکین وطن کے لئے درد سر بن گیا۔ ہفتے کے روز یہ احتجاجی مظاہرے پر تشدد ہو گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پیرس کے کئی علاقے میدان جنگ بن گئے ۔
پولیس نے فوری ردعمل دکھایا اور مظاہرین کی درگت بنا دی ۔سٹن گرنیڈز کا بے رحمانہ استعمال کیا۔ مظاہرین نے کئی سڑکوں کو بند کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے آنسو گیس پھینکی ۔مظاہرین نے جواب میں پتھراؤ کیا ۔جھڑپوں میں شدت آنے پر مظاہرین نے پہلے تو سڑکوں پر فرنیچر کو آگ لگائی بعد میں کئی گاڑیاں اور عمارتیں بھی آگ کی لپیٹ میں نظر آئیں ۔
صحافتی تنظیمیں اور سماجی کارکن نئے سکیورٹی قانون کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں جس کے تحت کسی پولیس ایکشن میں ملوث افسر اور اہلکار کی تصویر اور ان کی شناخت شائع کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے ۔ زیادہ ترتنظیموں سے حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ پیرس میں پرتشددہنگامےکیوں ہورہےہیں؟ اس کا جواب قوم کو دیا جائے اقوام عالم کو دیا جائے۔