پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کتنی ہولناک ہے ؟طبی ماہرین کے مطابق تیسری لہر خطرے کی گھنٹی بجا چکی ہے تاہم شہری احتیاط کریں تو صورتحال اگلے ماہ کنٹرول میں آسکتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کورونا کی تیسری لہر سے مثبت کیسز کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ 24گھنٹےمیں 3 ہزار 876 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے ۔اسی طرح مزید 42افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں ۔ این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق مثبت کیسز کی شرح9فیصد تک پہنچ گئی جس پر تشویش بڑھ رہی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق فعال کیسز29ہزار576ہوگئے ہیں ۔ پنجاب،اسلام آباد اور پشاور میں کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں،اسپتالوں پر دباؤ نظر آرہا ہے۔ حکام کے مطابق ویکسی نیشن سینٹرزاتوار اور 23مارچ کو بند رہیں گے۔
تیسری لہر کتنا نقصان کرے گی ؟
ماہرین کے مطابق پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر سے بچاؤ کے لئے احتیاط ہی واحد حل ہے ۔سپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں طبی ماہر ڈاکٹر امان اللہ نے کہا کہ ہسپتالوں میں نئے کیسز تیزی سے بڑھ رہےہیں ۔ کورونا کی دوسری لہر بھی اتنی ہی خطرناک تھی تاہم حکومت نے مناسب وقت پر لاک ڈاؤن جیسے فیصلے کئے ۔ دوماہ قبل لاک ڈاؤن کی پاسداری تو زیادہ نہیں ہوئی تاہم کسی حد تک حکومت اپنی رٹ برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ۔ اگر اب بھی حکومت ایس او پیز پر عمل کرانے میں کامیاب ہوگئی تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاپاکستان میں برطانیہ میں پایا جانے والا کورونا زیر گردش ہے ۔ یہ قسم بھی پہلی اقسام کی طرح ہی ہے اس لئے اس مفروضے میں کوئی صداقت نہیں کہ یہ قسم زیادہ خطرناک ہے اگرچہ اس پر مزید تحقیق جاری ہے۔