سپر لیڈ نیوز، لاہور۔ لاہور کا شہروز ایورسٹ بوائے بن کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا ۔ پاکستانی کوہ پیما نے محض انیس سال کی عمر میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی ۔
سپر لیڈ نیوزکے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز، ایورسٹ سر کرنے سے قبل پاکستان میں واقع براڈ پیک بھی سر کر چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر لوگ انھیں ’براڈ بوائے‘ کے نام سے جانتےہیں ۔
شہروز کاشف نے منگل کی صبح 8848 میٹر بلند چوٹی پر اپنی فائنل سمٹ مکمل کی۔ 6اپریل کو شہروز کاشف نے ماؤنٹ ایورسٹ کیلئے اپنی سمٹ کا آغاز کیا تھا۔ان کے ساتھ ٹیم کے بارہ ارکان بھی تھے ۔ وہ مارچ کے مہینے میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے مشن پر نیپال گئے تھے۔ اس سے پہلے 2019 میں شہروز کاشف براڈ پیک سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی بنے تھے۔ کوہ پیماؤں کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنا آسان نہیں ۔ اس کا ڈیتھ زون بھی سب سے بڑا مانا جاتا ہے ۔
یاد رہے سب سے کم عمری میں ایورسٹ سر کرنے کا اعزاز اس وقت امریکہ کے جارڈن رومیرو کے پاس ہے ۔ جارڈن 2010 میں 13 سال کی عمر میں ایورسٹ کو سر کیا تھا۔ بھارت کی ملاوتھ پُرنا نے 13 سال 11 ماہ کی عمر میں اور نیپال کے تیمبا تشیری نے 16 سال کی عمر میں دنیا کی اس بلند ترین چوٹی کو سر کرلیا تھا۔ اس طرح شہروز وہ چوتھے کوہ پیما ہیں جنہوں نے کم عمری میں ایورسٹ کو سر کیا ہے۔بڑا کارنامہ سرانجام دینے کے بعد شہزور کو عالمی مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ شہروز کے والد کے مطابق انہیں ایورسٹ سر کرنے کا جنون تھا۔ اپنا خواب پورا کرنے پر شہزور بہت خوش ہیں ۔