SUPER LEADS

ملزم بااثر ہیں، صلح کے لئےد باؤ ڈال رہے ہیں ، حیدر آباد میں شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون کے بھائی کی دی سپر لیڈ ڈاٹ کام سے گفتگو

وقت اشاعت :22جولائی2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، حیدر آباد ۔ ملزم بااثر ہیں، صلح کے لئےد باؤ ڈال رہے ہیں ، حیدر آباد میں شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون  کے بھائی  کی دی سپر لیڈ ڈاٹ کام سے گفتگو  ، انصاف کی اپیل کر دی۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق حیدرآباد کی آبپاشی کالونی میں 15 جولائی  کو چار بچوں کی ماں قرۃ العین  کو تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ قرۃ العین عرف عینی بلیدی  کو مارنے والا کوئی اور نہیں اس کا اپنا شوہر تھا جو اکثر مارپیٹ کرتا رہتا تھا۔ مقتولہ کا شوہر عمر میمن سابق سیکرٹری آبپاشی سندھ خالد حیدر میمن کا بیٹا ہے  جو اس وقت پولیس کی حراست میں ہے ۔

 مقتولہ کے بھائی ثنا اللہ بلوچ نے نمائندہ دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کو بتایا کہ ملزم بااثر ہیں ۔ یہ لوگ میری بہن پر پہلے بھی تشدد کرتے رہے ۔ ان سے کوئی بھی محفوظ نہیں ۔ اب یہ لوگ صلح کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ انہوں نے علاقے کے چند دیگر بااثر افراد کو ساتھ ملا رکھا ہے جو مجھ سے رابطے کر کے کیس ختم کرنے کے مشورے دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ انصاف کے لئے ہر فورم پر جائیں گے ۔

حیدر آباد میں قتل ہونے والی چار بچوں کی ماں پر شوہر کئی مرتبہ تشدد کرچکا تھا۔ فوٹو کریڈٹ:سما نیوز

ملزم کو سزا دلوائیں گے۔ ملزم عمر عینی  پر بہت تشدد کرتا تھا۔ عینی نے ہمیشہ اپنے شوہر پر پردے ڈالنے کی کوشش کی ۔ مگر بچے بھی بتا دیتے تھے کہ آج پھر پاپا نےمارا  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  عینی کو قتل کرنے سے پہلے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق عینی کے جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں ۔ تشدد کے باعث اس کی آنکھیں سوجی ہوئی تھیں ۔ سفا ک درندے نے بہن کو  تشدد کے بعد گلا دبا کر مار ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے عینی کی لاش دیکھی تو یقین ہی نہیں آیا کہ یہ انہی کی بہن کی لاش ہے ۔ کچھ عرصہ قبل بھی عمر نے بہن کو بہت مارا جس پر پولیس کو طلب کیا جس پر عمر حوالات رہ کر آیا۔ ثنا اللہ بلوچ نے مزید کہا کہ ان کی بہن کے سسر خالد حیدر میمن سابق سیکرٹری آبپاشی ہیں ۔ وہ مجھے براہ راست دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے بہت تعلقات ہیں ۔ وہ آسانی سے بیٹے کو رہا کرا لیں گے ۔ مجھے بھی جان کا خطرہ ہے مگر اپنی بہن کے معصوم بچوں کے لئے یہ جنگ لڑوں گا۔

مرکزی صفحے پر واپس جائیں

Related Articles

Back to top button