دی سپرلیڈ ڈاٹ کام، لاہور۔ انگلینڈ کے انکار کے بعد رمیز راجہ کا اپنے کھلاڑیوں کو جذباتی لیکچر ، کیا نئے چیئرمین کی پالیسی مکمل تباہی لانے والی ہے ؟ سوالات کی بھرمار ہوگئی ۔
دی سپر لیڈڈاٹ کام کے مطابق انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے بھی انکار کے بعد رمیز راجہ کا جذباتی پیغام سامنے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے فیصلے پر مایوسی ہوئی۔ جب پاکستان کو کرکٹ کی بحالی کی سخت ضرورت تھی اس وقت ایسا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے۔اس طرح کے واقعہ سے پاکستانی ٹیم کو جاگنا ہوگا اور دنیا کی بہترین ٹیم بن کر دکھانا ہوگا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں نیوزی لینڈ بورڈ کو سخت پیغام بھی دیا اور کہا کہ یہ معاملہ آسانی سےختم نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے بات ہوئی تھی جس پر انکو سمجھایا تھا کہ جذباتی مناظر کو مد نظر رکھیں۔رمیز راجہ نے نیوزی لینڈ بورڈ کو بھی کھری کھری سنائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو خط لکھ دیا ہے اور سیریز کا نقصان ان سے لے کر رہیں گے ۔ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ پاکستان ٹیم کو کہوں گا کہ غصہ میچز پر نکالیں۔ پاکستان ٹیم کے نشانے پر پہلے بھارت اب دو اور ٹیموں کا اضافہ ہوگیا ہے۔ عزت کے ساتھ کرکٹ کھیلیں گے اور عزت کے ساتھ ٹیموں کو بلائیں گے۔
رمیز راجہ کے سخت بیانات پر ردعمل
رمیز راجہ کے سخت پیغام کے بعد شعیب اختر نے کہا کہ پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ساتھ کرکٹ کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے ۔ نہ ہی انگلینڈ کے ساتھ ایسا کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیموں کا نہ آنا افسوسناک ہے ۔ شائقین پر بجلیاں گر گئیں ۔ رمیز راجہ کے بیان کی جہاں سوشل میڈیا پر پذیرائی ہورہی ہے وہیں تنقید بھی کی جارہی ہے ۔ بعض صارفین نے انہیں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ اس طرح خود کو دنیا سے الگ نہیں کیا جا سکتا ۔ پاکستانی ٹیم کا ہی نقصان ہوگا۔