SUPER WORLD

اسرائیل نے عملی طورپرایرانی ایٹمی پروگرام مفلوج کردیا ؟

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ،تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری پراکسی جنگ میں اب تک ایرانی اعلیٰ قیادت کی کئی اہم شخصیات ہلاک ہو چکی ہیں۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ،تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری پراکسی جنگ میں اب تک ایرانی اعلیٰ قیادت کی کئی اہم شخصیات ہلاک ہو چکی ہیں۔ ان حملوں کی نوعیت اور تسلسل نے خطے میں عدم استحکام کو مزید بڑھا دیا ہے۔

2020 میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت سب سے نمایاں واقعہ تھا، جو کہ امریکی ڈرون حملے میں بغداد میں نشانہ بنے۔ اگرچہ یہ حملہ براہ راست اسرائیل کا نہیں تھا، مگر اسرائیلی انٹیلی جنس کی معاونت پر شکوک ظاہر کیے گئے تھے۔

2022 میں شام میں ایک اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر، کرنل حسن صیاد خدائی کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران نے اسے "شہادت” قرار دیا اور اسرائیل پر براہِ راست الزام عائد کیا۔

2023 کے دوران ایران کی جوہری پروگرام سے وابستہ ایک اہم سائنسدان ڈاکٹر فخری زادہ بھی ایک مشکوک حملے میں مارے گئے۔ ایران کا کہنا تھا کہ یہ حملہ "ریموٹ کنٹرول” ٹیکنالوجی سے کیا گیا اور اس میں اسرائیلی ایجنسی موساد ملوث ہے۔

2024 کے وسط تک، کم از کم آٹھ اعلیٰ عہدیدار ایران میں یا اس کے اتحادی ممالک میں اسرائیلی کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں، جن میں شام، عراق اور لبنان شامل ہیں۔

2025 حالیہ بمباری میں ایران کے چھ ایٹمی سائنسدان زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ تین مزید سائنسدانوں کو بھی ٹارگٹ کیا گیا ہے اس طرح دو روز میں نو سائنسدان ہلاک ہوئے ہیں

Related Articles

Back to top button