دی سپرلیڈڈاٹ کام اسلام آباد۔ ڈیڑھ گھنٹے کا کھیل ، ڈپٹی سپیکر کی متنازع رولنگ، عمران خان کی اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائس ، صدر کی فوری منظوری، ملک میں آئینی بحران پیدا ہو گیا ۔
دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں ووٹنگ والے دن ڈپٹی سپیکر نے متنازع رولنگ دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد مسترد کردی۔ اجلاس چالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 176تھی ۔ اپوزیشن ارکان نشستوں پر بیٹھے تو اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس دوران ڈپٹی سپیکر نے فواد چودھری کو بات کرنے کی دعوت دی تو فواد چودھری نے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تحریک عدم اعتماد غیر قانونی ہے کیونکہ یہ غیر ملکی سازش کے تحت کی جارہی ہے ۔ فواد چودھری کی تقریر کے فوری بعد ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دی اور کہا کہ غیر ملکی سازش کے تحت کوئی تحریک کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ رولنگ دیتا ہوں عدم اعتماد غیرقانونی ہے ۔ ڈپٹی سپیکر اعلان کے فوری بعد سیٹ سے اٹھ گئے یوں اجلاس چند منٹ ہی چل سکا۔ متنازع رولنگ کے بعد اپوزیشن ارکان سیٹوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی ۔ بعد ازاں اپوزیشن نےا یوان میں ہی دھرنا دے دیا
سپیکر کی رولنگ کے چند لمحوں بعد ہی عمران خان کا قوم سے مختصر خطاب
ڈپٹی سپیکر نے رولنگ دینے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا اسی دوران عمران خان سرکاری ٹی وی پر نمودار ہوئے اور کہا کہ قوم کو بہت مبارک ہو ۔ تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی ہے ۔ اب میں صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھیج رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ قوم نئے الیکشن کی تیاری کرے ۔ اسی دوران فوری طور پر صدر مملکت نے من و عن ایڈوائس پر عمل کیا اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا۔ یوں ڈیڑھ گھنٹے کے عمل میں ہی ملک میں بڑی تبدیلی آگئی اور سیاسی اور آئینی طور پر بحران پیدا ہو گیا۔