ENTERTAINMENTSUPER LEADS

کروڑوں پرستاربنانےوالےٹک ٹاکرزپربجلیاں

دی سپر لیڈ ، لاہور۔ کروڑوں پرستاربنانےوالےٹک ٹاکرزپربجلیاں گرا دی گئیں ۔ پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے چینی موبائل ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی ۔ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

سُپرلیڈ نیوز کے مطابق پی ٹی اے نے باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ ٹاک ٹاک انتظامیہ کو فحاشی کے خاتمے کے حوالے سے ٹھوس لائحہ عمل اپنانے کی ہدایت کی گئی تھی ۔تاہم دیئے گئے وقت میں بھی انتظامیہ نے کوئی توجہ نہ دی ۔ اس لئے ایپ پر مکمل پابندی لگائی جارہی ہے ۔یوں پاکستان وہ پہلا ملک ہے جو ٹک ٹاک پر فحاشی کی بنیاد پر پابندی لگا رہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیئے :فحاشی ختم کرنے کا مطالبہ نہ یوٹیوب مانتی ہے نہ ٹک ٹاک

یہ بھی پڑھیئے :مجھے طلاق دے دو بیگو ایپ نہیں چھوڑ سکتی

پی ٹی اے انتظامیہ کے مطابق فیصلہ حتمی نہیں ۔ ٹک ٹاک انتظامیہ اگر فحاشی ختم کرنے کے لئے مناسب منصوبہ بندی کر لے تو فیصلہ واپس لیا جا سکتا ہے ۔اس حوالے سے یہ خبر کروڑوں پرستاربنانےوالےٹک ٹاکرزپربجلیاں گرانے کے لئے کافی ہے ۔

حکومتی فیصلہ گمراہ کن ہے ، ٹک ٹاکر عالیہ رشید

سپر لیڈ نیوز نے اس حوالے سے ٹک ٹاکرعالیہ رشید سے گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلہ گمراہ کن اور کسی حد تک فضول ہے ۔ عوام پہلے ہی پریشانی کا شکار ہیں ۔ ایسے میں اگر تفریح کے مواقع بھی ختم کر دیئے جائیں گے تو ملک میں مایوسی بڑھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک پر فحاشی کے علاوہ بھی بہت مواد ہے ۔فحش رقص تو یوٹیوب ، فیس بک ، ٹویٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا ایپس پر بھی مل جاتا ہے ۔ تو حکومت کس کس کو بند کرے گی ؟ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرستار انہیں پسند کرتے ہیں ۔ مجبوری کی وجہ سے فیس بک یاکسی اور ایپ کا سہارا لینا پڑے گا۔ لاکھوں فالورز بنانے کے بعد یہ خبر مایوس کن ہے ۔ حکومت کو چاہیے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔

سوشل میڈیا پر ہر جگہ فحاشی ہے ، کس کس کو بند کریں گے؟ صارفین کا سوال

ایک اور ٹک ٹاکر رانی خان نے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ حکومت اصل مسائل پر توجہ دینے کے بجائے الٹے سیدھے فیصلے کر کے عوام کو پریشان کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کل آن لائن کمائی کا رجحان ہے ۔ حکومت نوکریاں تو دے نہیں سکتی ایسے میں عوام اگر کچھ کرنا چاہیں تو ان کا بھی راستہ بند کیاجارہا ہے ۔

ٹک ٹاک استعمال کرنےوالے ایک صارف فہیم بٹ نے کہا کہ ٹک ٹاک پر پابندی سمجھ سے باہر ہے ۔ معلوم نہیں پی ٹی اے کس فحاشی کو بنیاد بنا کر ایسا قدم اٹھا چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ پر ہی فحاشی کا لاتعداد مواد ہوتا ہے پھر کیا حل ہے واٹس ایپ پر بھی پابندی لگا دیں۔

امریکا اور بھارت نے سکیورٹی ایشوز پر ٹک ٹاک بند کیا

واضح رہے کہ امریکہ میں سکیورٹی معاملات کو بنیاد بنا کر چینی ایپ پر پابندی لگائی گئی تھی ۔ امریکی صدر نے خدشات ظاہر کئے تھے کہ امریکی شہریوں کا ڈیٹا چین کے پاس جارہا ہے ۔اس ضمن میں یہ ایپ کردار ادا کر رہی ہے ۔ اس دوران چینی ایپ نے امریکی صدر کو متعدد بار قائل کرنے کی کوشش کی مگر امریکامیں پابندی لگا دی گئی ۔ دوسری جانب بھارت نے بھی اپنے شہریوں کا ریکارڈ چین کے پاس جانے کے خدشات پر ٹک ٹاک کو بند کر رکھا ہے ۔ البتہ پاکستان فحاشی کی بنیاد پر ایپ پر پابندی لگانے والا پہلا ملک ہے ۔

Related Articles

Back to top button