دی سپر لیڈ ڈاٹ کام، اسلام آباد۔ وکلا کا تشکیل کردہ پورا منصوبہ جھوٹ کاپلندہ قرار، ظاہر جعفر نے ہی نور مقدم کو قتل کیا، ملزم کو سزائے موت سنا دی گئی۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی۔ سیشن عدالت کے جج عطا ربانی نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی۔ شریک ملزمان جان محمد اور افتخار کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ تھراپی ورکس کے تمام نامزد ملزم بری کر دیئے گئے ۔ سزا پانے والا مجرم افتخار چوکیدار اور مجرم جان محمد مالی ہےجنہوں نے جان بوجھ کر ملزم کو سہولت کاری دی اور نور مقدم کو ظاہر جعفر کی قید سے فرار نہیں ہونے دیا۔ عدالت نے خانساماں جمیل کو کیس سے بری کردیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے مجرم ظاہرجعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو بری کردیا۔ پولیس دونوں کو قتل میں کردار ثابت کرنے میں ناکام رہی ۔ عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائے جانے کا حکم نامہ بھی حوالے کردیاجس کے بعد ملزم کو سخت حفاظتی پہرے میں جیل منتقل کر دیا گیا۔ نو رمقدم قتل کیس کا ٹرائل 4 ماہ 8 دن جاری رہا ۔ تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہوئے۔ عدالت نے شہادتیں بھی ریکارڈ کیں ۔ جرح کے بعد وکلاء نے حتمی دلائل دیے ۔ اس دوران ملزم کے وکلا نے ڈرگ پارٹی کا واقعہ بیان کیا جسے سننے کے بعد عدالت نے 22 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔