نیب نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے ۔ اس سلسلے میں ضمانت کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کر دی گئی ۔
نیب کی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ قوانین کے تحت نیب کے تمام مقدمات کی سماعت تین رکنی بنچ کرنے کا مجاز ہے ۔
دو رکنی بینچ کا فیصلہ خلاف قانون ہے ۔ سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے خواجہ برادران کو ضمانت دی تھی جبکہ نیب کے دلائل کو بھی نہیں سنا گیا۔ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ ضمانت کا فیصلہ مختصر لکھا جائے۔
دو رکنی بنچ نے 87 صفحات کا فیصلہ لکھا جو عدالتی فیصلے کے خلاف ہے۔ عدالت کی آبزرویشنز سے ٹرائل متاثر ہوگا۔
درخواست کے مطابق ان آبزرویشنز سے باقی کیسز پر بھی اثر پڑ سکتا ہے ۔ لہذا ضمانت کا فیصلہ کالعدم قرار دیاجائے ۔