کوروناایس اوپیزپرعمل ،وزیراعظم مثال بنیں ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے این سی او سی کے فیصلوں کی توثیق کردی ۔ شہریوں کو تعاون کرنے کی ہدایت کر دی ۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے مارکیز، شادی ہال میں تقاریب پر پابندی کے خلاف درخواست مسترد کردی۔ تحریری فیصلے میں کہاگیاہے اجتماعات سے ہونے والی اموات اور کورونا پھیلاؤ کا ذمہ دار متعلقہ آرگنائزر کو قرار دیا جائیگا۔خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج ہو سکیں گے۔ عدالت کا کہناہے کہ سیاسی قیادت کو ذ مہ داری کا ثبوت دینا ہو گا ۔
این سی اوسی کے فیصلوں پر عمل درآمد ہر شہری کافرض ہے ۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ حکومت کے دوہرے معیار پربرس پڑے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ذمہ دار آپ خود ہیں، 300 مارکیز بند کر دیتے ہیں اور اپنی چھوڑ دیتے ہیں۔
گلگت بلتستان میں جو ہوا وہ امتیازی سلوک ہے ۔بڑے آدمی کا تو پھربھی اچھا خیال رکھ لیا جاتا ہے لیکن غریب عوام کو کورونا میں جلسوں کے لئے نکالا گیا۔ فیصلے کے مطابق ایس او پیز کی عملداری کی ذمہ داری تقریب کے آرگنائزرز پر عائد ہوگی۔ اجتماعات سے ہونے والی اموات اور کورونا پھیلاؤ کا ذمہ دار متعلقہ آرگنائزر کو قرار دیا جائے گا،خلاف ورزی کرنے والے آرگنائزر کے خلاف قانونی کارروائی اور مقدمات درج ہو سکیں گے ۔