سپین باؤلنگ کے لئے سازگار وکٹ کا الٹا چکر ، فاسٹ بالروں کی لاٹری نکل آئی ۔ میچ میں حسن علی نے کل دس وکٹیں لیں ۔ دوسری اننگز میں شاہین آفریدی بھی چھاگئے ۔
جنوبی افریقی ٹیم کمزور تھی یا ٹیم پاکستان کا جادو سرچڑھ کر بولا ؟ کرکٹ ماہرین نے ایک سوال یہ بھی اٹھا دیا کہ وکٹ سپن باؤلنگ کےلئے انتہائی سازگار تھی مگر وکٹیں سپنروں کے بجائے فاسٹ بالروں کو کیسے ملتی رہیں ؟
سپر لیڈ نیوز نے میچ سے قبل اپنی ایک رپورٹ میں وکٹ کے ‘سرپرائز’ کی بھی نشاندہی کی تھیں ۔ نمائندہ سپر لیڈ نیوزنے کرکٹ گراؤنڈ حکام کا حوالہ دیتے ہوئےانکشاف کیا تھا کہ پنڈی ٹیسٹ کی وکٹ حیران کن برتاؤ کرے گی ۔ سپن کے لئےساز گار ہوگی مگر چوتھے اور پانچویں روز نتائج حیران کن ہوسکتے ہیں ۔
کرکٹ ماہرین کے مطابق پنڈی ٹیسٹ میں بال ٹرن لے رہا تھا۔ سپین باؤلنگ کےلئے ساز گار وکٹ پانچویں روز اچانک غیر یقینی باؤنس دینے لگی جس سے فاسٹ بالروں نے فائدہ اٹھایا ۔ یوں حسن علی کے حصے میں پانچ وکٹیں آگئیں ۔ اسی طرح شاہین آفریدی نے بھی چار شکار کئے ۔
آخری وکٹ یاسر شاہ کے حصے آئی ۔ میچ کے آخری روز مہمان ٹیم 370رنز کے تعاقب میں 274رنز پر جوا ب دے گئی ۔ ایڈن مارکرام کی شاندار سنچری بھی جنوبی افریقہ کو شکست سے نہ بچاسکی۔ باووما نے بھی 61رنز کی اننگز کھیلی ۔ محمد رضوان سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے ۔ سیریز جیتنے کے بعد قومی ٹیم کی رینکنگ میں 2درجے بہتری ہوئی ہے یوں 5ویں پوزیشن مل گئی ہے ۔