سپر لیڈ نیوز، واشنگٹن ڈی سی ۔ کورونا سے مردہ سمجھ کر جلائی گئی خاتون 3 ہفتے بعد گھر واپس آگئی ، بھارتی شہر آندھرا پردیش میں حالیہ واقعے نے محلے داروں کی دوڑیں لگوا دیں ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق بھارتی شہر آندھرا پردیش میں پیش آنے والے واقعے نے شہ سرخیوں میں جگہ بنائی مگر حقیقت واضح ہونے پر سب خاموش ہو گئے ۔
آندھرا پردیش میں ایک خاندان نے کورونا سے انتقال کرنے والی 75 سالہ خاتون کی آخری رسومات ادا کیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون کو کورونا کے باعث ہسپتال لے جایا گیا۔ سرکاری اسپتال میں داخلے کی تاریخ 12 مئی بتائی گئی ۔ 15 مئی کو خاتون کے شوہر جب اسپتال گئے تو پتا چلا کہ ان کی اہلیہ اپنے بیڈ پر موجود نہیں۔ استفسار پر انہیں بتایا گیا کہ ان کی بیوی کو دوسرے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ وارڈز میں تلاش کرنے کے باوجود جب خاتون کا سراغ نہ ملا تو عملے نے انہیں مردہ خانے میں جانے کا کہا جہاں اس نے اپنی بیوی سےملتی جلتی لاش کو اپنی بیوی قرار دیا۔ یوں ہسپتال عملے نے انہیں ڈیڈ سرٹیفکیٹ بھی جاری کر دیا ۔
کیا وہ سچ میں خاتون کا بھوت تھا ؟
کچھ گھنٹے بعد خاتون کی میت کو شمشان گھاٹ لے جا کر جلا دیا گیاتاہم تین ہفتے بعد وہی خاتون گھر لوٹ آئی جسے دیکھ کر سب نے دوڑ لگا دی ۔
محلے داروں نے اسے خاتون کا بھوت قرار دے دیا۔ کچھ دیر بعد جب سب کے حواس بحال ہوئے تو خاتون نے چیخ چیخ کر بتایا کہ وہ زندہ تھی اور دوسرے وارڈ میں تھی ۔ جب کورونا سے صحت یاب ہو گئی تو اپنے اہل خانہ کا انتظار کرتی رہی کہ اسے کوئی لینے آئے گا۔ جب کئی روز گزرنے کے بعد بھی کوئی نہ آیا تو کمزوری کے باوجود ہمت کر کے خود ہی گھر آگئی ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گھر والوں کی غلطی کی وجہ سے وہ کوئی اور خاتون کی لاش گھر لے آئے اور شمشان گھاٹ میں آخری رسومات ادا کر آئے ۔