عمران خان اہم قانون سازی کےلئے متحرک ہو گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں سینیٹرز سے ملاقات میں انسداد دہشت گردی ایکٹ پاس کرانے کے لئے ٹاسک دے دیئے گئے ۔
سپرلیڈ نیوز کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم سے پارٹی سینیٹرز نے ملاقات کی ۔
اس موقع پر ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی پر بات چیت ہوئی ۔ عمران خان نے کہا آئندہ ہفتے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام پارٹی سینیٹرز کو شرکت یقینی بنانا ہوگی ۔
یہ بھی پڑھیئے :اپوزیشن اور بھارت ایک ہیں ، عمران خان
انہوں نے کہا کہ حکومت بلیک میل نہیں ہوگی ۔ اپوزیشن کےد باؤ میں آئے بغیر قانون سازی کا مرحلہ مکمل کریں گے ۔
عمران خان نے اس موقع پر ایک مرتبہ پھر اپوزیشن پر بھارت نوازی کا الزام لگایا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیں ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کرانا چاہتا ہے ۔
اگر پاکستان بلیک لسٹ ہو گیا تو بہت نقصان ہوگا۔ حالات مزید بگڑ جائیں گے ۔ اپوزیشن کا کردار واضح طور پر منفی ہے۔پہلے بھی اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف کی ہدایات پر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں ایسا صرف کرپشن بچانے کےلئے کر رہی ہیں ۔ احتساب کا عمل جاری رہے گا۔ کسی صورت این آر او نہیں دیا جائےگا۔
نوازشریف کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر باہر جانے کی اجازت دی تھی مگر انہوں نے قوانین کی پاسداری نہ کی۔ شہبازشریف بھی واپس حکومت الٹانے کا سوچ کر آئے تھے مگر ان کا ایجنڈا ناکام ہوگیا۔