احمدی کمیونٹی کےایک اورڈاکٹرقتل،حملہ آورگرفتار ہو گیا۔ تازہ واقعہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں پیش آیا جہاں ٹارگٹ کلر نے گھر پر فائرنگ کی ۔
سپر لیڈ نیوز کےمطابق ضلع ننکانہ میں احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک گھر پر فائرنگ کی گئی جس میں اس خاندان کا ایک شخص جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہو گئے ۔
جماعت احمدیہ کے ترجمان کے مطابق ننکانہ میں مڑھ بلوچاں کے علاقے میں جاں بحق ہونے والے 31 برس کے طاہر احمد ڈاکٹر تھے۔ ڈاکٹر طاہر احمد کے والد طارق احمد بھی حملے میں زخمی ہوئے ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ اس واقعہ میں دیگر دو احمدی بھی شدید زخمی ہیں ۔
جمعہ کی عبادت کے لئے جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا، ترجمان
ترجمان کے مطابق ایک شدت پسند نے اس وقت اس خاندان کو نشانہ بنایا جب وہ جمعے کی عبادت کے بعد باہر نکل رہے تھے۔سپر لیڈ نیوز کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ احمدی کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔ ایک ماہ میں صرف پشاور میں پانچ احمدیوں کو قتل کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے اسی علاقے میں ڈاکٹر عبد السلام کے کزن کو مارچ 2017 میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ جماعتِ احمدیہ کے مطابق ملک سلیم لطیف نوبیل انعام یافتہ پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کے چچا زاد تھے۔ دوسری جانب احمدی کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ میں کوئی سرکاری موقف سامنے نہیں آیا۔ خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے بھی مکمل خاموشی ہے جبکہ حالیہ ننکانہ صاحب کے واقعے پر بھی حکومتی موقف سامنے نہیں آیا۔