سپر لیڈ نیوز، لاہور ۔ لاہور کے 167 مقامات پر موبائل فون انٹرنیٹ 6روز بعد بحال کر دی گئی ۔ شہریوں کو پورے ہفتےشدید ذہنی اذیت کا سامنا رہا۔
سپر لیڈنیوز کے مطابق لاہور میں کالعدم تحریک لبیک کے دھرنےکے باعث شہر میں کشیدگی کی فضا ہے ۔ یتیم خانہ چوک،شادمان،گارڈن ٹاؤن،فیصل ٹاؤن، اچھرہ، شاہدرہ،ٹھوکرنیاز بیگ ،مزنگ،سمن آباد،سبزہ زار اورجیل روڈ سمیت 167 مقامات پرموبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند رکھی گئی ۔ سروسز معطل ہونے سے شہریوں کوسوشل میڈیا اوردیگرآن لائن امورانجام دینے میں مشکلات کا سامنارہا ۔آن لائن کلاسز لینےوالے طلبہ بھی پریشانی کاشکاررہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد احتجاج ، جلاؤ گھیراؤ کی ویڈیوز اور تصاویر کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے بچانا تھا ۔لاہور کے 167 مقامات پر موبائل فون انٹرنیٹ 6روز بعد بحال ہونے کے بعد شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔ دوسری جانب لاہور کی تاجر برادری شہر میں احتجاج کے بعد کاروبار ٹھپ ہونے پر مایوس دکھائی دیتی ہے ۔ تاجر رہنماؤں کے مطابق آگے ہی لاک ڈاؤن پالیسی کی وجہ سے کاروبار کو دھچکا پہنچا ہے اوپر سے ٹی ایل پی کے احتجاج اور حکومت کے رویے سے حالات گھمبیر ہو رہے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چوک یتیم خانہ سے سمن آباد تک مارکیٹ براہ راست متاثر ہوئی ہے ۔ فرنیچر کی دکانیں ، شو رومز سمیت دیگر کاروبار مکمل بند ہیں ۔