نوازشریف کی تقاریرپرپابندی کی درخواست مسترد

دی سپر لیڈ ، اسلام آباد۔ نوازشریف کی تقاریرپرپابندی کی درخواست مسترد کردی گئی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست کو ناقابل سماعت قراردیا ہے ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق نوازشریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنی گئی ۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ عوامی مفاد کا نہیں بنتا۔ملک میں پارلیمنٹ اور سکیورٹی ادارےموجودہیں۔ سیاسی نوعیت کے معاملات میں عدالت کو کیوں ملوث کرنا چاہتے ہیں؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ کا اپوزیشن لیڈرکوفریق بنانے پر وکیل پر اظہار برہمی بھی سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیئے:غداری کے مقدمے کے بعد حکومت کا یوٹرن ؟

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ بتائیں آپ کے کون سے بنیادی حقوق متاثر  ہوئے ہیں  ؟کیا آپ نے قوانین پڑھے  ہیں؟ کیوں نا آپ کا کیس بار کونسل کو بھیج دیا جائے۔ درخواست گزار کے وکیل کی سرزنش کے بعد چیف جسٹس ہائیکورٹ نے نوازشریف کی تقاریرپرپابندی کی درخواست مسترد کردی۔

واضح رہے کہ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ نوازشریف مسلسل اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ان کے بیانات اور موقف سے بھارتی سازش کا تاثر مل رہاہے ۔ ہائیکورٹ فوری طور پر نوازشریف کی کسی بھی تقریر کو دکھانے پرمکمل پابندی کا حکم جاری کرے ۔ درخواست گزارکےمطابق نوازشریف غداری کے مرتکب ہورہے ہیں ۔