انسانیت کی عظیم خدمت پر3سائنسدانوں کےلئےنوبل انعام

انسانیت کی عظیم خدمت پر3سائنسدانوں کےلئےنوبل انعام  کا اعلان کر دیا گیا۔ میڈیسن کا نوبل انعام ہاروی آلٹر، مائیکل ہفٹن اور چارلس رائس کو ہیپاٹائٹس  سی پر شاندار تحقیق پر دیا گیا ہے۔

نوبیل کمیٹی کےمطابق ان تینوں سائنس دانوں نےبنیادی دریافت کی ہے جس کی وجہ سے مہلک وائرس کا معلوم ہوا۔

دنیا بھرمیں سات کروڑ سے زیادہ افراد ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہیں جن میں سے بیشتر کے جگر میں  کینسر کے آثار رونما ہو جاتے ہیں ۔ انیس سو ساٹھ میں امریکہ کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے سائنس دان ہاروی آلٹر نے۔۔ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے خون سے سیمپلز لیے اور انہیں چمپنزی کے جسم میں داخل کیا۔  چند دنوں کے اندر اندر جانوروں کے  جگر میں ہپیاٹائٹس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئیں ۔

یہ بھی پڑھیئے:آئیے ڈائم مشین کے سفر پر چلیں

 یونیورسٹی آف البرٹا (کینیڈا) کے پروفیسر مائیکل ہفٹن نے 80 کی دہائی میں اس وائرس کا جینوم سیکونس کیا ۔جس سے اس وائرس کے انسانی جسم پر حملہ آور ہونے کے طریقہ کار کو سمجھنے میں مدد ملی ۔  راک فلر یونیورسٹی، نیو یارک کے پروفیس چارلس رائس نے اس وائرس کے انسانی  جسم پر حملہ کرنے کے طریقے کو دریافت کیا۔  

ان تینوں سائنس دانوں کی خدمات کی بدولت آج ایسے بلڈ ٹیسٹ موجود ہیں ۔جن کی بدولت کسی مریض کو خون دینے سے ہیپاٹائٹس کے پھیلنے کا امکان عملاً صفر ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی تحقیق کے نتیجے میں ہیپاٹائٹس کے علاج کے لیے اینٹی وائرل ادویات کو ایجاد کرنا ممکن ہو گیا ہے ۔  ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے نوبیل کمیٹی نے ان تینوں سائنس دانوں کو نوبیل انعام سے نوازا ہے ۔