کراچی کےجزائرکی ملکیت پروفاق اورسندھ میں نیاتنازع

قاسم چوہان ، دی سپر لیڈ کراچی ۔ کراچی کےجزائرکی ملکیت پروفاق اورسندھ میں نیاتنازع پیدا ہو گیا ہے ۔ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اتھارٹی کے قیام کے بعد  بلاول بھٹو نے وفاقی پالیسیوں پر  پھرتنقید کی ہے ۔

سپرلیڈ نیوز کے مطابق کراچی کے قریب جزیرے اس وقت سندھ حکومت کے زیر انتظام ہیں ۔ مگر وفاقی حکومت نے انہیں اپنی تحویل میں لینے کے لئے اتھارٹی قائم کر رکھی ہے ۔ اس حوالے سے کورونا کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے جزائر کو اپنے زیر انتظام کرنے کے لئے حکمت عملی پر کام شروع کردیا ہے ۔

دوسری جانب  چیئرمین پیپلز پارٹی  بلاول  بھٹو کا سخت موقف سامنے آیا ہے ۔ انہوں نےٹویٹ میں کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کے جزائر  کا وفاق سے الحاق نہیں ہونے دیں گے ۔  حکومت کی طرف سے سندھ کے جزائر سے الحاق اور مودی کے مقبوضہ کشمیر میں اقدامات میں کیا فرق ہے؟ غیر  قانونی الحاق کے اقدام کی قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ میں مخالفت کی جائے گی۔

جزائر پر جدید تعمیرات کا مںصوبہ

وفاقی حکومت نے  وزارت برائے سمندری امور کی ویب سائٹ پر تفصیلات جاری کر دی ہیں ۔ جن کی رو سے وفاقی حکومت  ساحلی پٹی (سندھ اور بلوچستان) پر موجو د ان تمام غیر آباد جزائر پر جدید شہر بسانے کا ارادہ رکھتی ہے ۔تاکہ نہ صرف سرمایہ کاری ملک میں آسکے بلکہ مقامی لوگ بھی خوش حال ہوں۔

یہ بھی پڑھیئے:قدرت کی جھلک دیکھنے لاکھوں سیاح کہاں سے آرہے ہیں ؟

 واضح رہے کہ پاکستان آئی لینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2020  دو ستمبر کو جاری کیا گیا تھا۔ اس آرڈیننس کی رو سے پاکستان آئی لینڈ ڈیولپمنٹ  اتھارٹی کا قیام عمل میں آیا تھا۔ حکومت اس منصوبے کے تحت دو جزائر بھنڈر اور ڈنگی میں تعمیرات کا آغاز جلد کرانا چاہتی ہے ۔

اس حوالے سے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ بطور پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے طور پر کردار ادا کرے گی ۔ جبکہ عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے جلد ایک کانفرنس کا انعقاد بھی زیر غور ہے ۔ وفاقی حکومت کے پلان کے مطابق ان جزائر میں لگژری اپارٹمنٹس ،فلیٹس ، شاپنگ مال کا منصوبہ زیر غور ہے ۔ منصوبے کی رو  سے 11ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری متوقع ہے ۔تاہم مشرف حکومت میں اسی منصوبے  میں سرمایہ کاری کا تخمینہ40ارب ڈالر کے قریب لگایا گیا تھا۔

One thought on “کراچی کےجزائرکی ملکیت پروفاق اورسندھ میں نیاتنازع

Comments are closed.