عائشہ جلال ، دی سپر لیڈ
مسلسل بارش نے ایک اور ممکنہ فیصلہ کن میچ کو بے نتیجہ کر دیا۔ لیکن کیا اظہر الیون کو بارش نے بچا لیا؟ اس کا جواب ففٹی ففٹی ہے ۔
میچ کے دوران کرکٹ کمنٹیٹرز کو زیادہ بولنے کا موقع تو نہیں ملالیکن آخری روز جب سورج پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا تو ایسے میں تبصروں کی بھرمار ہوتی رہی ۔
سابق انگلش کپتان مائیکل وان بارش اور کم روشنی کے حوالے سے آئی سی سی قوانین پر برہم دکھائی دیئے ۔
انہوں نے کہا کہ بارش کی صورت میں میچ کو فیصلہ کن بنانے کے لئے قوانین کو بدلنا ہوگا۔
شین وارن اور ناصر حسین نے گلابی گیند کے ساتھ کم روشنی میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے اور میچ صبح جلدی شروع کرنے کا مشورہ دے دیا۔ اس بحث میں پاکستان کی بیٹنگ بھی زیر بحث تھی ۔
پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 236رنز بنائے تھے ۔ اگر میچ میں بارش نہ ہوتی تو اسی اوسط سے اظہر الیون میچ کے پہلے ہی رو ز چائے کے وقفے تک پویلین بیٹھی ہوتی ۔
اگر انگلینڈ اسی اوسط سے جواب دیتا تو میچ یقینی طور پر فیصلہ کن ہوتا اور انگلش کپتان خوشی سے پھولا نہ سماتے۔
پاکستانی ٹیم سرپرائز میں سب سے آگے ۔۔
پاکستانی ٹیم شاندار کم بیک کے لئے بھی جانی جاتی ہے ۔ کرکٹ میں کوئی بھی حتمی رائے ممکن نہیں۔اس طرح کہہ سکتے ہیں کہ بارش نہ ہونے کی صورت میں انگلینڈ کے نفسیاتی ایڈوانٹچ کے باوجود ٹیم پاکستان کا کوئی اعتبار نہیں ۔
پانچوں دن بارش اور خراب موسم کا راج برقرار رہا۔ پورے میچ میں کل 134 اوور ہوسکے۔
محمد رضوان کو پہلی اننگز میں نصف سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔آخری روز انگلینڈ چار وکٹوں کے نقصان پر 110رنز بنا سکی ۔
پاکستان کی طرف سے محمد عباس نے دو جبکہ یاسر شاہ اور شاہین آفریدی نے ایک ایک وکٹ لی ۔
میچ ڈرا ہونے پر دونوں ٹیموں کو ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 13-13 پوائنٹ ملے ہیں ۔ اگلا ٹیسٹ میچ 21 اگست سے ساؤتھ ہیمپٹن میں ہی کھیلا جائے گا
One Comment