دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ مذہبی جماعت سے مذاکرات کے لئے حکومتی ٹیم میں پھوٹ ، علما نے طاہر اشرفی کو اجلاس سے نکالنے کی شرط لگا دی، فواد اور شیخ رشید پر بھی اعتراضات اٹھا دیئے ۔
دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان مذاکرات کے لیے علماء کی گیارہ رکنی کمیٹی قائم کرد ی گئی ہے ۔ کمیٹی میں صاحبزاہ حامد رضا، حامد سعید کاظمی، پیر خالد سلطان، ڈاکٹر ابوالخیر زبیر اور ثروت اعجاز قادری بھی شامل ہیں ۔ دو مذہبی شخصیات نے کمیٹی کا حصہ بننے سے معذرت کر لی جس کے بعد میاں جلیل شرقپوری، پیر علی رضا بخاری کو کمیٹی میں شامل کرلیا گیا۔ اس حوالے سے علما کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب علما نے متفقہ طور پر حافظ طاہر اشرفی کو اجلاس سے نکالنے کی شرط رکھ دی ۔
علما نے کہا کہ وہ طاہر اشرفی کی موجودگی میں وزیراعظم سے ملاقات نہیں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق طاہر اشرفی کو جانا پڑا جس کے بعد علما نے وزیراعظم کو اپنے بھی تحفظات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے وزیراعظم پر واضح کیا کہ وزرا بیانات دیتے ہوئے احتیاط کریں ۔ بالخصوص انہیں فواد چودھری اور شیخ رشید پر اعتراضات ہیں ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے انہیں اپنے تعاون کا یقین دلایا کہ تحریک لبیک کا معاملہ احسن طریقے سے حل ہوگا۔ عمران خان نے دوران گفتگو سعد رضوی کو رہا کرنے سےصاف انکار کر دیا اور کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔