خیبر پختونخوا حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی نے اجمل وزیرکی مبینہ آڈیو ٹیپ پر تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔ اس حوالے سے کمیٹی نے ابتدائی شواہد کی روشنی میں بیانات لینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق محکمہ اطلاعات کے شعبہ اشتہارات کے تمام ریکارڈکوتحویل میں لے لیا گیا ہے اس حوالے سے باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے ۔ کمیٹی نے پہلے روز سابق اور موجودہ انتظامی سیکرٹریز کی طلبی ہوئی اور ان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ۔
دوسری جانب اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو ٹیپ میں گفتگوکرنیوالے ثاقب بٹ نے آڈیوکوسازش قراردےدیا۔ سپر لیڈ نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے واضح کیا کہ آڈیوکو سیاق سباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا۔ایک تقریب کے دوران ریکارڈنگ کی گئی جہاں کچھ اور لوگ بھی موجود تھے ۔ اجمل وزیر کوکبھی کمیشن دی نہ ہی کبھی آفر کی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس دن پروڈکشن کی لاگت پر بات ہو رہی تھی ۔
واضح رہے کہ کے پی حکومت نے اجمل وزیر کے معاملے پر شفاف تحقیقات کا وعدہ کر رکھا ہے ۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ نے کہاکہ ذمہ داروں کو ہر صورت کٹہرے میں لائیں گے کوئی دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر اجمل وزیر بے قصور پائے گئے تو اپنی پوزیشن پر بحال ہو جائیں گے۔