ندیم چشتی، بیوروچیف ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد ۔ پی ڈی ایم کے قافلے 23مارچ کی صبح نکلیں گے، کیا یوم پاکستان کی پریڈ بھی متاثر ہوگی ؟
دی سپرلیڈڈاٹ کام کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے اعلان کی رو سےلانگ مارچ میں جے یو آئی ف، ن لیگ کے کارکن شامل ہونگے ۔ پیپلز پارٹی حال ہی میں لانگ مارچ کر چکی ہے اس لئے ان قافلوں میں جیالے شامل نہیں ہونگے تاہم بلاول خود اس احتجاج میں پارٹی کی سینئر قیادت کے ہمراہ شریک ہونگے اور ضرورت پڑنے پر کارکنوں کو بھی بلایا جاسکتا ہے ۔
دی سپرلیڈڈاٹ کام کے ذرائع کے مطابق ن لیگ کے قافلے کی قیادت مریم نواز کریں گی ۔ ایسے حالات میں سب سے اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یوم پاکستان کی اسلام آباد میں ہونے والی پریڈ بھی متاثر ہوگی ؟
جے یو آئی کے ذرائع نے دی سپرلیڈڈاٹ کام کو بتایا ہے کہ مولانا کی ہدایت کے مطابق لانگ مارچ کے قافلے تئیس مارچ کی صبح اسلام آباد کے لئے نکلیں گے ۔ ایسے میں یوم پاکستان کی پریڈ متاثر نہیں ہوگی ۔ اسی طرح پریڈ کے مجوزہ سکیورٹی پلان پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ جے یو آئی اور ن لیگ کے قافلے ممکنہ طور پر 23مارچ رات گئے یا 24مارچ کی صبح اسلام آباد پہنچیں گے ۔ مولانا فضل الرحمان کارکنوں کو چند دن کے دھرنے کے لئے بھی سٹینڈ بائی کرچکے ہیں ۔ پلان کے مطابق تحریک انصاف کے 27مارچ کے جلسے سے پہلے ہی پی ڈی ایم کے کارکن اسلام آباد میں ڈیرے ڈالے بیٹھے ہونگے۔
پی ٹی آئی کے جلسے سے پہلے ہی پاور شو کا پلان
پارٹی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے وزرا اور مشیروں کی تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ ڈالنےسے روکنے کی دھمکیوں کے جواب میں ایسا کیا جارہا ہے تاکہ پی ٹی آئی کو موثر سیاسی جواب دیا جا سکے ۔ واضح رہے کہ فوادچودھری ، عامر کیانی ، شہباز گل اور شیخ رشید متعدد مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کا محاسبہ کیا جائے گااور انہیں ہر ممکن طور پر ووٹ ڈالنے سے روکا جائے گا۔ پیر کے روز تو فواد چودھری اور عامر کیانی نے یہاں تک کہہ دیا کہ جس نے بھی ووٹ ڈالنے جانا ہے اس نے پی ٹی آئی کے دس لاکھ افراد کےجلسے سے گزر کر ہی جانا ہے ۔ وزرا کی ان دھمکیوں کا تذکرہ شہباز شریف کے عشائیہ میں بھی زیر بحث آیا جس کے بعد پارٹی قیادت نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ان دھمکیوں کا اولین جواب لانگ مارچ ہے