پرتشدد گیم پب جی کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے ۔ سائبر معاملات پر نظر رکھنے والے ادارے پی ٹی اے نے وضاحت جاری کر دی ہے۔ سپر لیڈ نیوز کے مطابق آن لائن گیم پب جی پرپابندی برقراررہے گی۔
پی ٹی اے حکام کاکہنا ہے کہ پب جی پر آواز بھی ڈب کی جاتی ہے جبکہ سب ٹائٹل بھی لکھے جاتے ہیں ۔ اس لئے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ حکام کے مطابق پابندی کے معاملات پی ٹی اے کا دائرہ کار ہیں ۔
واضح رہے کہ یکم جولائی کو پی ٹی اے نے پابندی کی درخواستوں پر کارروائی شروع کی تھی ۔ گیم پر پابندی کے خواہاں افراد نے تحریری درخواست بھی دی جس کے بعد باقاعدہ سماعت کا آغاز ہوا۔
اس سے پہلے لاہور ہائیکورٹ میں بھی مذکورہ گیم پر پابندی لگانے کی درخواست دائر کی گئی تھی ۔ جس کے بعد عدالت نے معاملہ پی ٹی اے کو بھجوا دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا عبوری حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 24 جولائی کو پب جی پرپابندی کا فیصلہ کالعدم قراردیا تھا۔عدالت نے پی ٹی اے کو گیم فوری طورپرکھولنےاور درخواستوں پر سات روز میں دوبارہ فیصلےکرنے کی ہدایت کی تھی ۔
پب جی گیم پر پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین مختلف آرا رکھتے ہیں ۔ زیادہ ترصارف اس گیم کو ہیجان انگیز اور پرتشدد قرار دیتے ہوئے پابندی چاہتے ہیں ۔