اکاؤنٹ جعلی مگر سوال یہ ہے کہ احسان اللہ احسان کیسے بھاگا ؟

اکاؤنٹ جعلی  مگر سوال یہ ہے کہ احسان اللہ احسان کیسے بھاگا ؟ ملالہ یوسف زئی کو دھمکی آمیز ٹویٹ دینے والا اکاؤنٹ حکومت پاکستان کےمطابق جعلی ہے مگر عالمی حلقوں میں سوالات کی بھرمار ہے ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق ٹویٹر پر ایک روز قبل ایک اکاؤنٹ  سے دھمکی آمیز پیغام جاری ہوا جس میں مبینہ طور پر تحریک طالبان پاکستان کاترجمان احسان اللہ احسان نوبل پرائز لینے والی ملالہ کو دھمکی دیتا نظر آیا۔

اس ٹویٹ کے بعد ملالہ یوسف زئی نے اس اکاؤنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ ’یہ تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان ہیں جو میرے اوپر اور دوسرے معصوم لوگوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ اب وہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو دھمکی دے رہے ہیں”

ملالہ نے وزیراعظم عمران خان اور ڈی جی آئی ایس پی آر کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ احسان اللہ احسان کیسے فرار ہوا؟

ملالہ کی ٹویٹ دنیا بھر میں زیر گردش آئی ۔ وائرل ہونےکے بعد وزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل میڈیا فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد  کی وضاحت بھی سامنے آگئی ۔

انہوں نے کہا کہ ملالہ کو دھمکی دینے والا اکاؤنٹ جعلی ہے ۔انہوں نے کہا پاکستان میں شدت پسندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔جعلی اکاؤنٹ  کی ٹویٹر کو رپورٹ کر دی گئی ہے ۔ نفرت پھیلانے والوں کی سوشل میڈیا پر جگہ نہیں ہونی چاہیے ۔

ڈاکٹر ارسلان خالد کی اس ٹویٹ کے کچھ دیر بعد ٹوئٹر کی جانب سے مذکورہ ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردیا گیا۔ یوں یہ معاملہ تو بظاہر ختم ہوگیا لیکن سوشل میڈیا پر تبصرے جاری رہے ۔

صارفین کی اکثریت نے ملالہ کےبیان کی حمایت کی اور سوال اٹھایا کہ بے شک اکاؤنٹ جعلی ہے مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ احسان اللہ احسان کیسے فرار ہوا ؟ کیا احسان اللہ احسان  فرار ہونے کے بعد ٹویٹر اکاؤنٹ نہیں بنا سکتا؟

یہ بھی پڑھیے

واضح رہے کہ طالبان ترجمان پاکستانی فوج کی تحویل میں تھا تاہم اچانک فرار ہوگیا۔ اس معاملے پر ترجمان پاک فوج کے مطابق انکوائری شروع کی گئی اس حوالے سے بیانات بھی ریکارڈ کئے گئے تاہم انکوائری کہاں تک پہنچی ؟ ہائی پروفائل دہشت گرد کیسے فرار ہوا ؟ سوالات کے جوابات ابھی باقی ہیں ۔