حقوق کے لئے آواز اٹھانے والی سعودی کارکن کی 3سال بعد رہائی

حقوق کے لئے آواز اٹھانے والی سعودی کارکن کی 3سال بعد رہائی  ہوگئی ۔ سعودی عرب کی انسانی حقوق کی سرگرم کارکن لجین الھذلول  کو چھ سال قید ہوئی تھی

سعودی عرب کی انسانی حقوق کارکن لجین الھذلول کو مئی 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ لجین الھذلول کے پانچ سال بیرون ملک سفر پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی  حکام نے ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا تھا۔ لیکن اب عدالت نے ان کی سزا میں دو سال دس ماہ کم کر دیئے ہیں جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا ۔

سعودی میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کی کارکن گھر منتقل ہو گئی ہیں ۔  الھذلول کی بہن نے ٹویٹر پر اطلاع دی کہ وہ رہا ہو کر گھر آ گئی ہیں ۔ لجین الھذلول   کو بین الاقوامی توجہ ملی تھی اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے انہیں دی گئی سزا پر کڑی تنقید کی  تھی ۔

اس سلسلے میں فریڈم فرنٹ آف یوایس نامی تنظیم نے ان کی رہائی کے لئے آن لائن تحریک بھی چلائی تھی ۔  امریکا میں نئی انتظامیہ آنے کے بعد انسانی حقوق کارکنوں کی گرفتاریوں کے معاملے کو دیکھا جا رہا ہے ۔ مغربی میڈیا کے مطابق سعودی عرب مزید کارکنوں کو رہا کر سکتا ہے ۔