کراچی میں بارشوں کا 36سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ شہر میں رین ایمرجنسی لگ گئی ۔بیشتر علاقے بارش کے پانی میں ڈوب گئے ۔
ہر طرف پانی جمع ہونے سے شہری ایک مرتبہ پھر مسائل میں پھنس گئے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے رین ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ بار ش کی وجہ سے نکاسی میں مشکلات ہیں ۔
متعلقہ اداروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ کراچی میں مون سون کے چھٹے سپیل نے پورے شہر کو ڈبو دیا ہے ۔
شاہراہ فیصل ڈوب گئی،کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر رہی ۔
ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کراسنگ روڈ کو بندکرنا پڑ گیا۔
اسی طرح نیو کراچی اور سرجانی ٹاؤن میں بھی ہر طرف پانی نظرآنے لگا ۔
کراچی کے گنجان آباد علاقے خدا کی بستی میں بھی سیوریج کا نظام فیل ہونے سے پانی کی نکاسی نہ ہوسکی ۔
بارش کے پانی سے تبلیغی مرکز مکی مسجد میں پانی بھر گیا۔
مرکز کے تمام دروازے بند کرنے کے باوجود پانی رستا رہا اور قالین اور دیگر سامان متاثر ہوا۔
کراچی کے نالوں میں صفائی نہ ہونے سے پانی کا بہاؤ متاثر رہا۔
گجر نالے کے اطراف میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا جس سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں ۔
سرجانی میں سب سے زیادہ بارش
محکمہ موسمیات کے مطابق فیصل بیس پر 118 ملی میٹر بارش ریکارڈکی گئی ۔
ناظم آباد اور صدر میں 77 ملی میٹر بارش ہوئی ۔طوفانی بارش کی وجہ سے حادثات بھی ہوئے ۔
ہاکس بے مشرف کالونی میں تیرہ سالہ لڑکا جوہڑ میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔
بھینس کالونی میں گھر کی دیوار گرنے سے آٹھ سالہ بچہ جاں بحق جبکہ اس کی ماں زخمی ہو گئی ۔
یہ بھی پڑھیئے : بلوچستان میں بارشوں سے تباہی
کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک نمبر 3 میں مٹی کا تودہ گر گیا۔ کئی گاڑیاں اورموٹرسائیکلیں دب گئیں ۔