ملک کا سربراہ ہی قوانین کی دھجیاں اڑانے میں سب سے آگے ، بورس جانسن پر استعفے کا دباؤ بڑھ گیا

وقت اشاعت :14جنوری2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، لندن ۔ ملک کا سربراہ ہی قوانین کی دھجیاں اڑانے میں سب سے آگے ، بورس جانسن پر استعفے کا دباؤ بڑھ گیا ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کے اعتراف پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن  پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے ۔ بعض برطانوی تجزیہ کاروں کے مطابق بورس جانسن کی اقتدار پر گرفت کمزور پڑ گئی  ہے ۔ سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے ۔ زیادہ تر صارفین کے خیالات کے مطابق برطانوی وزیراعظم کو مستعفی ہو جانا چاہیے ۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک میں لاک ڈاؤن  نافذ ہے ۔ مگر 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں شراب پارٹی  منعقد کی گئی جس میں 100کے قریب مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق بورس نے خود ای میلز کیں اورمہمانوں کو جمع کیا۔ اپوزیشن لیڈر کیر سٹارمر نے کہا کہ وزیراعظم اعتراف پر مجبور ہوئے اب استعفیٰ دیں اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم ہی قوانین توڑ رہا ہے تو عام آدمی کا کیا بنے گا۔ دوسری جانب وزیراعظم بورس جانسن نے استعفے کے مطالبے  کو نظرانداز کرتے ہوئے انکوائری نتائج کے انتظار کا مشورہ  دیا ہے تاہم انہوں نے ساتھ ہی معافی بھی مانگی ہے ۔